میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

مائیکروسکوپک کیمرے اور جراحی آلات سے پتھری کی نشاندہی و ٹکڑوں میں تحلیل چیئرمین یورالوجی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر فواد نصر اللہ کی قیادت میں ڈاکٹرز کی اہم کامیابی

ہفتہ 2 مارچ 2024 16:33

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مارچ2024ء) چیئرمین یورالوجی ڈیپاڑٹمنٹ میو ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر فواد نصراللہ نے گردے سے ہر قسم کی پتھریاں نکالنے کا دوبارہ پروسیجر پی سی این ایل (پرکوٹینئیس نیفرو لتھوٹومی) شروع کر دیا گیا ہے،اس طریقہ علاج میں مریض کی پسلیوں کے نیچے کمر میں متاثرہ جانب نصف انچ کا سوراخ کر کے ٹیوب ڈالی جاتی ہے جس کے ذریعے مائیکرو سکوپ کیمرہ اور جراحی کے جدید آلات کو گزار کر گردے تک پہنچایا جا تا ہے جبکہ اس عمل کی مانیٹر نگ آن لائن کیمرے پر ہوتی ہے اور پتھری کی نشاندہی پر اسے باآسانی ٹکڑوں کی شکل میں تقسیم کر کے نکالا جا سکتاہے۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر فواد نصر اللہ کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ پروسیجر ڈیڑھ سے دو گھنٹے میں مکمل ہوتا ہے لیکن مریض کو ہسپتال میں زیر علاج نہیں رہنا پڑتا اور چند گھنٹے بعد ہی گھر بھجوا دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قبل ازیں گردے سے پتھری نکالنے کا یہ علاج میو ہسپتال میں دستیاب تھا تا ہم بعض وجوہات کی بنا پر یہ طریقہ علاج طویل عرصے سے بند ہو چکا تھا۔

وی سی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز کی کوششوں سے شعبہ یورالوجی میں اب نئی ٹیم آنے سے دوبارہ پی سی این ایل (پرکوٹینئیس نیفرو لتھوٹومی) کا پروسیجر شروع کر دیا گیا ہے۔اس ٹیم میں پروفیسر فواد نصر اللہ کی قیادت میں ڈاکٹر شاہ جہاں خان، ڈاکٹر واجد علی، ڈاکٹر عمر حنیف، ڈاکٹر غلام غوث،ڈاکٹر عاصمہ اور ڈاکٹر الہی بخش شامل ہیں۔

پروفیسر فواد نصر اللہ نے مزید کہا کہ چند روز کے اندر متعدد کامیاب پروسیجر کیے جا چکے ہیں، اب انشاء اللہ یہ سلسلہ جاری رہے گا جس سے مریضوں کو بہت بڑا ریلیف ملے گا اور انہیں بڑے آپریشن سے بھی نجات ملے گی۔انہوں نے اس امر کا اعادہ کیا کہ پنجاب حکومت پنجاب کی پالیسی کے مطابق مریضوں کو علاج معالجے کی تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے اور بالخصوص شعبہ یورالوجی اس ضمن میں تمام وسائل برؤئے کار لائے گا تاکہ گردوں جیسی حساس اور تکلیف دہ بیماریوں میں مبتلا شہریوں کو زیادہ سے زیادہ طبی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے ڈاکٹرز سے اپیل کی کہ وہ جدید طریقہ علاج کے بارے میں اپنی ریسرچ کو اپ ڈیٹ رکھیں تاکہ دنیا بھر میں ہونے والی پیش رفت کے مطابق ہمارے مریضوں کو بھی جدید سہولتوں سے استفادہ کرنے کی سہولت مل سکے۔