سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

جمعہ 15 مارچ 2024 16:47

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مارچ2024ء) قائداعظم یونیورسٹی کے نیشنل سینٹر فار بائیو انفارمیٹکس میں پروفیسر ڈاکٹر عامر علی عباسی اور ان کی ٹیم نے وبائی امراض کے ابتدائی مرحلے (فروری تا اکتوبر 2020) میں پاکستان میں کوویڈ۔19 کے انفیکشن کی شرح کم ہونے کی وجوہات ظاہر کی ہیں۔ ہمسایہ اور یورپی ممالک کے شرح اموات میںاضافہ کا سامنا کرنے کے باوجود پاکستان نے بہتر صورتِحال کا مظاہرہ کیا اور اموات کی شرح کم رہی۔

تحقیقی ٹیم نے پاکستان میں کوویڈ۔19 وائرس کے 203 جینوم نمونوں کا تجزیہ کرتے ہوئے ایک تفصیلی جینیاتی تحقیق کی۔ ڈاکٹر عامر نے اپنے تحقیقی نتائج میں انکشاف کیا کہ بے ترتیب جینیاتی تبدیلیوں نے وائرس کے اثرات کو زائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

نتیجتاً متاثرہ افراد کے مدافعتی نظام کے مقابلے میں وائرس غیر اثر پذیر رہا۔ ڈاکٹر عامر کے مطابق ان جینیاتی تبدیلیوں نے کورونا وائرس پھیلنے کے اندازے سے اسے کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا، جس سے شعبہ صحت پر بوجھ کم پڑا۔

انھوں نے دیگر عوامل پر بھی روشنی ڈالی۔ مثلاً پاکستانی آبادی کی جینیات، صحت کی دیکھ بھال کے موثر نظام، اور مؤثر لاک ڈاؤن کی حکمت عملی، ممکنہ طور پر شرح اموات میں کمی لاتی ہے۔ ڈاکٹر عامر نے سارس کوویڈ۔2 کو سمجھنے کے لیے مطالعہ کی اہمیت پر زور دیا، جو کہ مستقبل میں وبائی امراض پر قابو پانے کے لیے اہم معلومات اور تجزیہ فراہم کرتا ہے۔