خیبر پختونخوا میں بیرونی امداد سے تعمیر ہونے والے منصوبوں کی بھرپور طریقے سے نگرانی کی جائے، صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات

جمعرات 28 مارچ 2024 19:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2024ء) خیبر پختونخوا کے وزیر مواصلات و تعمیرات شکیل احمد نے مالاکنڈ تھانہ یونیورسٹی کے 15کروڑ روپے کی خطیر رقوم سے تعمیر ہونے والے پل،آلہ ڈنڈ اور بازیدرہ کی سڑکوں اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مالاکنڈ کے منصوبوں میں مبینہ طور پر ناقص مٹیریل کے استعمال پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے متعلقہ حکام کو 10 دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے علاقہ آگرہ میں ناقص کیبل اور سٹریٹ لائٹس کی تنصیب پر بھی کارروائی کا حکم دیا ہے۔ صوبائی وزیر مواصلات نے یہ ہدایات بیرونی امداد سے تعمیر ہونے والے منصوبوں بارے پشاور میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اس موقع پر سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ادریس مروت، منیجنگ ڈائریکٹر خیبر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اسد علی، چیف انجینئر فارن ایڈ نوید اقبال، پراجیکٹ ڈائریکٹرز وقاص، زاہد اورارسلان سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر مواصلات کو متعلقہ حکام نے صوبہ بھر میں بیرونی امداد سے تعمیر ہونے والے ترقیاتی منصوبوں، نئی سکیموں اور آئندہ کے لیے عوام کی فلاح و بہبود کی منصوبہ بندی سے متعلق منصوبوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بیرونی امداد سے تعمیر ہونے والے منصوبوں کی بھرپور طریقے سے نگرانی کی جائے اور اعلیٰ معیار کے ساتھ ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے ۔

صوبائی وزیر نے سختی سے تاکید کی کہ عوامی منصوبوں کی ویریفیکیشن کی جائے اور لیب سے مٹیریل ٹیسٹ کروانے کے بعد رپورٹ کے درست ہونے پر متعلقہ ٹھیکیدار کو ادائیگی کی جائے نیزاس ضمن میں تمام سرکل میں لیب ٹیکنیشن عملہ کی ٹریننگ ہونی چاہیے اور یہ دیکھا جانا چاہیے کہ لیب کے اخراجات اور آمدن کتنی ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ محکمہ کا ٹیکنیکل سٹاف خاص کر ایکسین، انجینئرز اور ایس ڈی او دفتر میں بیٹھنے کی بجائے فیلڈ میں جاکرترقیاتی منصوبوں کی اچھے طریقے سے نگرانی کریں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ بٹ خیلہ بازار کی سڑک پر ٹریفک کے ر ش کو کم کرنے کے لیے بائی پاس روڈ تعمیر کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ نئی سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ان پر مناسب جگہوں پر پھلدار پودے لگائے جائیں اور محکمہ سیاحوں کی دلچسپی کی خاطر خوبصورتی میں اضافہ کے ساتھ ٹیکسز کو وسعت دینے کے لئے بھی اقدامات اٹھائیں تاکہ صوبے کی معیشت مستحکم ہو۔

متعلقہ عنوان :