سندھ ایجوکیشنل اینڈومینٹ فنڈ کے تحت اعلی تعلیم کے لیے 3ہزار 157اسکالرشپ کی نئی درخواستوں کی منظوری

جمعرات 28 مارچ 2024 20:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2024ء) سندھ حکومت کی طرف سے سندھ ایجوکیشنل اینڈومنٹ فنڈ کے تحت اعلی تعلیم کے لیے سال 23-2024 میں 3ہزار 157نئی اسکالرشپس کی منظوری دے دی گئی۔ جمعرات کو جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی زیر صدارت سندھ ایجوکیشنل اینڈومینٹ فنڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کا اجلاس بیسک ایجوکیشن پروگرام آفیس میں منعقد کیا گیا۔

اجلاس میں سندھ ایجوکیشنل اینڈومنٹ فنڈ کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر سیکریٹری کالج ایجوکیشن صدف انیس شیخ، ایڈیشنل سیکریٹری سندھ ایجوکیشن اینڈومنٹ فنڈ ٹرسٹ فقیر محمد لاکھو کے علاوہ بورڈ ایم ڈی عبدالکبیر قاضی، وی سی آئی بی اے سکھر پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ، ڈائریکٹر فنانس معید سلطان و دیگر بورڈ ممبران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں آگاہی دی گئی کہ سندھ سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات کو سندھ کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے 89 جامعات میں سندھ ایجوکیشنل اینڈومنٹ فنڈ کی جانب سے اسکالرشپ دی جا رہی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اسکالرشپ داخلہ کے وقت پہلے سال سے دی جائیں۔ صوبائی وزیر سید سردار شاہ نے کہا کہ اسکالرشپ کا مقصد ہونہار اور ضرورت مند طالب علموں کی مدد کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی طالب علم اخراجات کی وجہ سے داخلہ نہیں لے سکتا تو اس ایس ای ای ایف اسکالرشپ کے دیر پا مقاصد حاصل نہیں ہو سکیں گے، ابتدائی داخلہ پہلے سیمسٹر کے نتائج کی بنیاد پر جاری رکھی جائے۔ صوبائی وزیر سردار شاہ نے ہدایت کی کہ سندھ ایجوکیشنل اینڈومنٹ فنڈ کی ایگزیکیوٹو کمیٹی ایڈمیشن کی بنیاد پر اسکالرشپ منظور کرنے کے حوالے سے اپنی تجاویز آئندہ اجلاس میں پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایگزیکیوٹو کمیٹی یونیورسٹیز کے فیس اسٹرکچر کا بھی جائزہ لے کر تجاویز پیش کرے تا کہ مالی خراجات کی ضرورت اور اسکالرشپ بڑھانے کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میڈیکل، انجنیئرنگ، کمپیوٹر کی ڈگری کے علاوہ نرسنگ ڈگری کو بھی اسکالرشپ میں شامل کیا جائے۔ صوبائی وزیر سردار شاہ نے کہا کہ اس وقت نرسنگ کی شعبہ میں بہت سے مواقع موجود ہیں، نرسنگ ڈگری میں اسکالرشپ کی وجہ سے اس شعبہ کی طرف نوجوانوں کا رجحان بڑھانے میں مدد ملے گی جس سے طبی شعبہ میں افرادی قوت بھی بڑھے گی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں سال 2022-23 تک زیر تعلیم 5 ہزار 430 طالب علموں کو اسکالرشپ کی وجہ سے اپنی اعلی تعلیم جاری رکھنے میں آسانی ہو رہی ہے جو کہ سندھ حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسکالرشپ کے لیے آنے والے درخواستوں کو کمپیوٹر انفارمیشن بیسڈ کیا جائے، کمپیوٹرائیزڈ درخواستوں مدد سے میرٹ اور شفافیت کو مزید بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔ اجلاس کو آگاہی دی گئی کہ انڈومینٹ فنڈ میں اس وقت 8 ہزار 461 ملین روپے موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :