وفاقی وزیر خزانہ کا سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اظہا

سی پیک کا پہلا مرحلہ انفراسٹرکچر کی تعمیر سے متعلق ہے ،سرا مرحلہ خصوصی اقتصادی زونز کے آپریشنلائزیشن اور چینی نجی ملکیتی کمپنیوں کی منتقلی کے ذریعے اثاثوں کو منیٹائز کرنے کے بارے میں ہوگا، چینی وزیر خزانہ سے گفتگو

ہفتہ 20 اپریل 2024 15:37

وفاقی وزیر خزانہ کا سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے کے لیے حکومت ..
واشنگٹن ڈی سی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2024ء) وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اظہا رتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ انفراسٹرکچر کی تعمیر سے متعلق ہے ،سرا مرحلہ خصوصی اقتصادی زونز کے آپریشنلائزیشن اور چینی نجی ملکیتی کمپنیوں کی منتقلی کے ذریعے اثاثوں کو منیٹائز کرنے کے بارے میں ہوگا۔

وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں چین کے وزیر خزانہ لان فوان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ نے پاکستان میں چینی شہریوں کے خلاف ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر پاکستانی قیادت اور عوام کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا اور چینی شہریوں کی حفاظت کیلئے ہر قسم کے انتظامات کے عزم کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

ملاقات میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) جیسے اقدامات اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں تعاون کے ذریعے ایک ’’ہر موسم کے دوست‘‘کے طور پر پاکستان کی ترقی میں چین کی انمول شراکت کو سراہا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ انفراسٹرکچر کی تعمیر سے متعلق ہے جبکہ دوسرا مرحلہ خصوصی اقتصادی زونز کے آپریشنلائزیشن اور چینی نجی ملکیتی کمپنیوں (POC) کی منتقلی کے ذریعے اثاثوں کو منیٹائز کرنے کے بارے میں ہوگا۔ وزیر خزانہ نے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چین کے وزیر خزانہ لان فوان کا سیف ڈپازٹس اور بیرونی فنانسنگ کے خلا کو پورا کرنے کے لیے چینی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ ایک وسیع اور توسیعی پروگرام میں داخل ہو رہا ہے اور چین کی حمایت کا منتظر ہے۔

چینی وزیر خزانہ کو ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے، توانائی کے شعبے کو درست کرنے اور SOEs کی اوور ہالنگ سمیت حکومت کی ترجیحات پر بھی بریفنگ دی گئی۔وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان مالی سال 26-2025 کے دوران چینی پانڈا بانڈ لانچ کرنا چاہتا ہے۔ ملاقات کے آخر میں دونوں ممالک کی جانب سے بین الاقوامی اداروں میں تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔