نوعمر خواتین قیدیوں کی الگ جیلیں و بحالی مراکز بنانے کیلئے فریقین کے وکلاء دلائل کیلئے طلب

جمعرات 25 اپریل 2024 23:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2024ء) لاہور ہائیکورٹ نے نوعمر خواتین قیدیوں کی الگ جیلیں و بحالی مراکز بنانے کیلئے دائر درخواست پر فریقین وکلاء کو حتمی دلائل کیلئے طلب کر لیا،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی ، دوران سماعت عدالتی حکم پر ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے تحریری جواب عدالت پیش کردیاگیا،سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ خواتین قیدیوں کی بحالی اور ان کیلئے نئی جیلوں کاقیام ترجیحات میں شامل ہے،درخواست گزار کے وکیل سید معظم علی شاہ نے موقف اپنایا کہ آئین کے تحت کم عمر قیدیوں کو معاشرے کا کارآمد شہری بنانا ریاست کی ذمہ داری اور انہیں جرائم پیشہ قیدیوں کیساتھ جیل میں بند رکھناقوانین کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے کہ عدالت نوعمر خواتین قیدیوں کیلئے الگ جیلیں، بیرکیں اور بحالی مراکز بنانے کا حکم دے۔