جانوروں کی ٹریسیبلٹی کو یقینی بنانے کے لیے پیٹ سسٹم(PAITS) قائم کیا جا رہا ہے

جمعہ 26 اپریل 2024 23:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2024ء) ٹینریز ایسوسی ایشن کے وفد کی سیکرٹری لائیو سٹاک محمد مسعود انور سے ملاقات ہوئی۔ وفد نے سیکرٹری لائیو سٹاک کو بتایا کہ ٹینریز کا کاروبار پاکستان کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے اور اس کا ملک کی کل جی ڈی پی میں 4 فیصد شیئر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جانوروں کی تعداد بڑھانے اور ان کی بیماریوں کے خلاف ویکسی نیشن اور جلدی بیماریوں اور چچڑوں کی روک تھام کے لیے محکمہ اقدامات کرے، کیونکہ اس سے کھالوں کی کوالٹی متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے قربانی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عید الاضحی کے موقع پر عوام کی آگاہی کے لیے مہم چلائی جائے تا کہ قصاب حضرات کھالوں کو درست طریقے سے اتارے اور کھالوں کو محفوظ کرنے کے لیے درست طریقے سے نمک لگا کر جلد از جلد ٹینریز اور فیکٹریز میں پہنچایا جائے تاکہ ان کی کوالٹی خراب نہ ہو۔

(جاری ہے)

کھالوں کو نقصان پہنچنے سے ملک کی برآمدات بھی متاثر ہوتی ہیں جس سے ملکی زر مبادلہ میں کمی واقع ہوتی ہے۔

سیکرٹری لائیو سٹاک نے وفد کو بتایا کہ محکمہ جانوروں کی افزائش اور بیماریوں سے حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور جلدی بیماریوں اور چچڑوں سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے جانوروں کو محفوظ رکھنے کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے۔جانوروں کی ٹریسیبلٹی کو یقینی بنانے کے لیے پیٹ سسٹم(PAITS) قائم کیا جا رہا ہے جس سے جانور اور اس کے پروڈکٹس کو ٹریک کیا جا سکے گا۔ انہوں نے ٹینریز ایسوسی ایشن پر زور دیا کہ وہ میکانائزڈ سلاٹرنگ کے لیے موبائل یونٹس قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ کھالوں کو پہنچنے والے نقصانات کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے وفد کو یقین دہانی کروائی کہ محکمہ جانوروں کو بیماریوں سے بچاؤ بالخصوص جلدی بیماریوں کو کنٹرول کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گا۔