پاور ڈویژن نے سولر پاور پر فی کلو واٹ 2ہزار روپے فکسڈ ٹیکس عائد کرنے کی خبروں کی تردید کردی

فی یونٹ ریٹ کو21روپے سے کم کرکے11روپے کم کرنے کی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اور پاورڈویژن کی تجویزپر کوئی وضاحت نہیں دی‘سولر صارفین سے تقسیم کار کمپنیوں سے بجلی خریدنے کی صورت میں اضافی ریٹ3روپے35پیسے کی سفارش کا اعتراف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 27 اپریل 2024 16:27

پاور ڈویژن نے سولر پاور پر فی کلو واٹ 2ہزار روپے فکسڈ ٹیکس عائد کرنے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 اپریل۔2024 ) پاور ڈویژن نے سولر پاور پر فی کلو واٹ 2ہزار روپے فکسڈ ٹیکس عائد کرنے کی خبروں کی تردید کردی ہے تاہم فی یونٹ ریٹ کو21روپے سے کم کرکے11روپے کم کرنے کی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اور پاورڈویژن کی تجویزپر کوئی وضاحت نہیں دی پاور ڈویژن نے جاری اعلامیے میں بتایا کہ سولرپاور پر فکسڈ ٹیکس لگانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی یا پاور ڈویژن نے حکومت کو ایسی کوئی سمری نہیں بھیجی.

(جاری ہے)

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صاحبِ ثروت لوگ بے تحاشہ سولر پینل لگا رہے ہیں، گھریلو، صنعتی صارفین سمیت حکومت کو بھی سبسڈی کی شکل میں بوجھ برادشت کر نا پڑ رہا ہے، اس کے نتیجے میں تقریباً اڑھائی سے تین کروڑ غریب صارفین متاثر ہو رہے ہیں اعلامیے میں کہا گیا کہ 3 روپے35پیسے غریبوں کی جیب سے نکل کر متوسط اورامیر طبقے کے جیبوں میں چلے جائیں گے، یہی سلسلہ جاری رہا تو غریب صارفین کے بلز کم از کم 3 روپے35پیسے فی یونٹ کامزید اضافہ ہو جائے گا.

اعلامیے کے مطابق 2017 کی نیٹ میٹرنگ پالیسی کا مقصد سسٹم میں متبادل توانائی کو فروغ دینا تھا 2017 کے بعد اب ایک ایسا مر حلہ آیا ہے کہ اس سولرائزیشن میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا. اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اب ایک نئے نرخ دینے کی ضرورت ہے، ہم اس پورے نظام کو اسٹڈی کر رہے ہیں، ایسی تجاویز اور ترامیم پر غور کر رہے ہیں جن سے غریب کومزید بوجھ سے بچایا جاسکے اعلامیے کے مطابق ڈیڑھ سے 2 لاکھ نیٹ میٹرنگ والے صارفین کی سرمایہ کاری کو تحفظ دیں گے.

دوسری جانب وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اپنی خبر پر قائم ہیں اور ایسے ناقابل تردید دستاویزی شواہد موجود ہیں جو پاور ڈویژن اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے وزارت اور وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بجھوائے گئے ہیں جن میں سولر پاور کے فی یونٹ کو کم سے کم11روپے تک لانے اور دس کلو واٹ سے زیادہ کے سولر سسٹم پر فکسڈ اور ماہانہ ٹیکس لگانے کی تجاویزپیش کرتے ہوئے ان کی فوری منظوری کی استدعا کی گئی ہے .

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے انہی دستاویزات میں دس کلو واٹ یا اس سے زیادہ سولر پاور سسٹم رکھنے والے صارفین کے لیے دیگر صارفین سے تین روپے فی یونٹ اضافی وصول کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے جس کا اعتراف پاورڈویژن کے اعلامیے میں بھی موجود ہے بلکہ پاور ڈویژن نے درست اضافی ریٹ3روپے35پیسے اپنے اعلامیے میں لکھا ہے.