ض*حضرت امیر حمزہ ؓ کی محبت ہر صاحب ایمان کیلئے لازم ہی: سید ادریس شاہ زنجانی

اتوار 28 اپریل 2024 20:20

؂لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2024ء) دربار حضرت میراں حسین شاہ زنجانی کے سجادہ نشین پیر سید ادریس شاہ زنجانی نے کہا ہے کہ حضرت امیر حمزہ ؓ کی محبت ہر صاحب ایمان کے لیے لازم ہے۔ آپ ؓ جرات و بہادری میںلاثانی ؓاور امام المجاہدین اور سید الشہداء کے بلندمرتبہ پر فائز ہیں ۔سیدنا امیر حمزہ ؓ اللہ اور اس کے رسول پاک ﷺکے شیر ہیں۔

عشق رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم آپؓ کی حیات کا مرکز و محور تھا ۔آپؓ نے اپنی تمام زندگی حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں گزاری اور ابدی حیات پائی۔جو محبت آقا ء کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو حضرت سیدنا امیر حمزہؓ سے تھی ویسی کسی اور سے نہ تھی ۔غزوہ احد کے موقع پر وحشی نامی غلام نے چھپ کر نیزے سے وار کیا جو آپ ؓ کے پیٹ میں جا لگا اور آپ ؓ نے تین ہجری 15شوال کو جام شہادت نوش کیا۔

(جاری ہے)

ہندہ نے آپ ؓ کے جسم اطہر کی بے رحرمتی کی ۔فتح مکہ کے موقع پر جب ہندہ اور وحشی نے اسلام قبول کر لیاتوحضور نبی مہربان حضرت محمد ﷺ اپنے چچا کی شہادت پر اس قدر روئے کہ آپؐ کی ہچکی بندھ گئی ۔فتح مکہ کے موقع پر جب ہندہ اور وحشی نے اسلام قبول کر لیاتو آپ ؐ نے حکم دیا کہ دوبارہ کبھی میرے سامنے مت آنا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جامع مسجد شاہ زنجان میں حضرت امیر حمزہ ؓ کے 10442ویں یوم شہادت کے موقع پر’’سید الشہداء امیر حمزہ ؓ کانفرس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پیر سید ادریس شاہ زنجانی کا کہنا تھا کہ اللہ کے رسول ﷺ کو سیدنا امیر حمزہ ؓ کی شہادت کا غم ساری عمررہا ۔ بلا شبہ حضرت امیر حمزہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس محبت کے اہل بھی تھے کیونکہ اللہ پاک اپنے محبوب کریم صلی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل کی بھی حفاظت فرماتا ہے اور جس سے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو محبت ہو اس سے محبت کرنا ہر ماننے والے امتی پر فرض ہے گویا حضرت امیر حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ کی محبت ہر صاحب ایمان کے لیے لازم ہے۔

آپ ؓکے اسلام قبول کرنے کا واقعہ روایت میں اس طرح بیان کیا جاتا ہے۔ قریش مکہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی عداوت میں پاگل ہو چکے تھے۔ ایک دن حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ والہ وسلم کوہ صفہ کے دامن میں جلوہ افروز تھے کہ ابو جہل اس طرف کو آ نکلا اس نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو نازیبہ الفاظ کہے اور آپ ؐ کو ڈنڈا مارا جس کی وجہ سے سر مبارک پھٹ گیا اور خون بہہ نکلا، جب سید نا امیر حمزہ ؓ کو اس بات کا علم ہوا تو فوری طور پر ابوجہل کے پاس پہنچے اور اپنی کمان اس کے سرپر مارکر اس کو لہو لہان کردیا۔

اس کے بعد آپ ؓ حضور ﷺ کے پاس پہنچے اور بتایا کہ میں نے آپ ﷺ کا بدلہ لے لیا ہے ۔ آپ ﷺخوش ہو جائیں۔ حضور پاک ﷺ نے فرمایا میں اس وقت خوش ہوں گا جب آپ کلمہ پڑھ لیں گے ۔ یہ سن کر سیدنا حضرت امیر حمزہ ؓ نے کلمہ پڑھ لیا اور دائرہ اسلام میں داخل ہو گئے اور اپنی شہادت تک حضور پاک ﷺ کی حفاظت کرتے رہے ۔

متعلقہ عنوان :