سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری ہونے کا انکشاف ،سالانہ 310ارب روپے کا نقصان ہونے لگا

منگل 21 مئی 2024 22:58

سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری ہونے کا انکشاف ،سالانہ 310ارب روپے کا نقصان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2024ء) سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری ہونے کا انکشاف ، سالانہ 310ارب روپے کا نقصان ہونے لگا ، 2024 کے اختتام تک غیر قانونی سگریٹ تجارت کا حجم 60فیصد سے بڑھ سکتی ہے ،ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کے بعد صارفین مہنگے قانونی سگریٹ برانڈ سے غیر قانونی سستے سگریٹ برانڈز کی جانب منتقل ہوگئے ۔ نسٹ ریسرچ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری کی وجہ سے سالانہ 310 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور 2024 کے اختتام تک غیر قانونی سگریٹ تجارت کا حجم 60فیصد سے بڑھ سکتی ہے خاص طور پر آزاد کشمیر میں سگریٹ انڈسٹری میں قوانین کے سخت نفاذ کی ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کے بعد صارفین مہنگے قانونی سگریٹ برانڈ سے غیر قانونی سستے سگریٹ برانڈز کی جانب منتقل ہوئے ہیںکم از کم قیمت 127.44 سے کم پر غیر قانونی سگریٹ برانڈز کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے غیر قانونی سگریٹ کمپنیاں غیر رجسٹرڈ سگریٹ برانڈز کی فروخت کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ریسرچ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ابھی تک 40 میں سے صرف 9 فیکٹریوں پر نافذ ہو سکا ہے جعلی ٹیکس سٹیمپ اور مینول طریقے سے ٹیکس سٹیمپ کے استعمال سے اس نظام کی افادیت ختم ہو چکی ہے غیر متوازن ٹیکس پالیسیوں سے مہنگے سگریٹ مزید مہنگے اور سستے غیر قانونی سگریٹ مزید سستے ہو رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :