9 ماہ میں بھاری شرح سود پر لیا گیا قرضہ جی ڈی پی کا 37 فیصد تک پہنچ گیا

وفاق کا مالیاتی خسارہ مسلسل بڑھ گیا،قرضوں میں اضافے کا حجم 3 ہزار 900 ارب روپے ہو چکا

بدھ 1 مئی 2024 18:42

9 ماہ میں بھاری شرح سود پر لیا گیا قرضہ جی ڈی پی کا 37 فیصد تک پہنچ گیا
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) گزشتہ 9 ماہ میں بھاری شرح سود پر لیا گیا قرضہ جی ڈی پی کا 37 فیصد تک پہنچ گیا ہے، ذرائع کے مطابق سود کی ادائیگی 54 فیصد بڑھ چکی شر ح سود میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے حکومت پر خرچے کنٹرول کرنے کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، وفاق کا مالیاتی خسارہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے قرضوں میں اضافے کا حجم 3 ہزار 900 ارب روپے ہو چکا وفاقی محصولات میں بے مثال اضافے کے باوجود قرضہ واپس کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے ،فسکل مینجمنٹ میں دشواریاں بڑھتی جا رہی ہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے تجویز کردہ سٹیبلائزیشن پروگرام بھی دباؤ کا شکار ہے، مالیاتی گروتھ کسی طور ان خساروں سے نمٹنے میں معاون نہیں، وفاق کی سطح پر فسکل ڈسپلن ناپید ہوتا جا رہا ہے ،سود میں اضافے کا براہ راست دباؤ پیٹرولیم لیوی پر پڑتا جا رہا ہے ،گزشتہ 9 ماہ میں سٹیٹ بینک کا منافع 162 فیصد بڑھ چکا ہے،سرپلس پرافٹ 972 ارب روپے ہو چکا ، گزشتہ سال اسی عرصہ میں سٹیٹ بینک کا سرپلس پرافٹ صرف 371 ارب روپے تھا پٹرولیم لیوی بڑھانے کی وجہ سے 9 ماہ میں720 ارب روپے کے اضافی محصولات حاصل ہوئے ،گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ محصولات 362 ارب روپے تھے، نان ٹیکس ریونیو دو 2520 ارب روپے ہو چکا ،گزشتہ سال انہی 9 مہینوں میں نان ٹیکس ریونیو 1300 ارب روپے تھا ، ان محصولات میں رواں مالی سال 91 فیصد کا اضافہ ہو چکاہے۔

متعلقہ عنوان :