عدالت کا کم عمر لڑکی کی شادی کرنے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم

نکاح خوان کے خلاف استغاثہ فائل کریں کہ اس نے کیسے کم عمر بچی کی شادی کروا دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی منگل 14 مئی 2024 10:45

عدالت کا کم عمر لڑکی کی شادی کرنے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مئی 2024ء ) لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر لڑکی کی شادی کروانے والے نکاح خواں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کے جسٹس انوارالحق پنوں نے حمیرا بی بی کی درخواست پر سماعت کی، کم عمربچی کو دارلامان میں سےلاکرعدالت میں پیش کیا گیا، درخواست گزارکا کہنا ہے کہ بچی کی عمر15 سال ہے جس کی زبردستی شادی کروائی گئی، بچی کے اغواء کا مقدمہ تھانہ شاہدرہ میں درج ہے۔

اس موقع پر جسٹس انوارالحق پنوں نے بچی سے سوال کیا کہ ’بیٹا آپ نے شادی اپنی مرضی سے کی ہے؟‘، جس پربچی نے جواب دیا کہ ’جی میں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے‘، عدالت نے بچی سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کی عمر کتنی ہے؟‘، جس پر بچی نے جواب دیا کہ ’میری عمر 15 سے 16 سال ہے‘، جسٹس انوارالحق پنوں نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ ’نکاح خوان کے خلاف استغاثہ فائل کریں کہ اس نے کیسے کم عمر بچی کی شادی کروا دی‘، بعد ازاں عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو مقدمے پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ دو ماہ قبل کم عمر بچیوں کی شادیوں سے متعلق کیس میں ایک تحریری فیصلہ بھی جاری کر چکی ہے، جس میں قانون پر سختی سے عملدرآمد اور چیئرمین یونین کونسل کو کم عمر بچیوں کے نکاح نامے منسوخ کرنے کا حکم دیا گیاتھا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے رمضانہ بی بی کی درخواست پر عبوری تحریری حکم جاری کیا تھا، جس میں عدالت نے کم عمر بچیوں کی شادیوں سے متعلق بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کم عمر بچیوں کی شادیوں سے متعلق قانون پر عملدرآمد کا حکم بھی د یا تھا، عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کی سربراہی عملدرآمد کے حوالے سے اعلی سطح کی کمیٹی بھی قائم کی اور جلد ہی کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کرنے کا کہا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامہ میں لکھا کہ کمیٹی میں آئی جی پنجاب اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شرکت کو یقینی بنایا جائے، چیئرمین یونین کونسل فوری طور پر کم عمر بچیوں کے نکاح نامے منسوخ کریں، اگر کوئی کم عمر شادی رجسٹرڈ ہوئی تو قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ڈائریکٹر جنرل محکمہ بلدیات نے اس حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں جس میں کہا کہ اسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ تحصیل کی سطح پر ہر ماہ یونین کونسل کا ریکارڈ چیک اور فراہم کریں گے۔