انتخابی نشان واپس لینے کے قانون کیخلاف فل بنچ کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی

منگل 14 مئی 2024 20:10

%لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2024ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشان واپس لینے کے قانون کیخلاف انٹراکورٹ اپیل سماعت کیلئے فل بنچ کے روبرو سماعت کیلئے مقرر کرنے کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی۔

(جاری ہے)

زمان خان وردگ نے اپیل میں موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے حقائق کے برعکس فیصلہ جاری کیا، عدالتی فیصلے نے سیاسی پارٹی کو یونین بنا دیا ہے،آئین کے آرٹیکل 17 کی شق ایک کے تحت پارٹی اور یونین کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے، آئین کے آرٹیکل 17 کی شق دو کے تحت سیاسی جماعت تشکیل پاتی ہے، انتخابی نشان لینا سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کے مترادف ہے، الیکشن ایکٹ کی شق 215 آئین اور بنیادی حقوق کے خلاف ہے، الیکشن کمیشن کے کسی جماعت سے انتخابی نشان واپس لینے کا اختیار آئین کے منافی ہے، سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ پارٹی الیکشن کا عام انتخابات پر کوئی اثر نہیں ہو سکتا، استدعا ہیکہ عدالت الیکشن ایکٹ کی شق 215 کو کالعدم قرار دے، عدالت الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کا انتخابی نشان واپس لینے کو غیر قانونی عمل قرار دے۔