بین الاقوامی ورکشاپ ، جنوبی بحیرہ چین کے خطے میں پائیدار ماہی گیری کا فروغ

منگل 14 مئی 2024 20:20

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2024ء) بحیرہ جنوبی چین سے متصل ممالک میں ماہی گیری کی پائیدار ترقی کے حوالے سے ایک بین الاقوامی ورکشاپ چین کے شہر گوانگ چینگ گانگ میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئی جس میں چین، کمبوڈیا، انڈونیشیا، ملائیشیا، فلپائن، ویتنام، برونائی، میانمار، تھائی لینڈ اور دیگر ہمسایہ ممالک کے ماہرین اور اسکالرز نے شرکت کی۔

گوادر پرو کے مطابق ساؤتھ چائنا سی فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، سی اے ایف ایس کی میزبانی میں منعقد ہونے والی اس ورکشاپ میں آب و ہوا کی تبدیلی کے تناظر میں سمندری ماہی گیری کے وسائل کے انتظام، تحفظ اور پائیدار استعمال کے بارے میں تعلیمی تبادلوں پر توجہ مرکوز کی گئی، جس کا مقصد خطے میں اعلی معیار کی ماہی گیری کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق ورکشاپ کے دوران شرکائ نے سمندری ماحولیاتی نظام پر آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات، ماہی گیری کی جدید تکنیک، اور پائیدار ماہی گیری کے لئے پالیسیوں اور فریم ورک کی ترقی جیسے موضوعات پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے اپنی بصیرت اور تجربات کا تبادلہ کیا اور علاقائی ماہی گیری کے شعبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے ممکنہ حل پر تبادلہ خیال کیا۔گوادر پرو کے مطابق اوشن یونیورسٹی آف چائنا (او یو سی) کالج آف فشریز سے تعلق رکھنے والی پاکستانی پی ایچ ڈی اسکالر ایدہ عبدالواحد کے علاوہ تھائی لینڈ، انڈونیشیا اور الجزائر سے تعلق رکھنے والے سات دیگر طالب علموں نے بھی اس مباحثے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

انہوں نے اپنے پختہ یقین کا اظہار کیا کہ ماہی گیری کی پائیدار ترقی بحیرہ جنوبی چین کے آس پاس کے تمام ممالک کا مشترکہ ہدف ہے۔ انہوں نے ماہی گیری کے وسائل کے مشترکہ تحفظ اور پائیدار ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے ہمسایہ ممالک کے تعاون سے چین کی کوششوں اور شراکتوں کو اجاگر کیا۔گوادر پرو کے مطابق بلوچستان کی گوادر بندرگاہ سے تعلق رکھنے والی ایدہ نے اپنی آبائی بندرگاہ کی تعمیر اور سمندری تحفظ میں چین کے کردار کو بھی سراہا جو خطے میں تجارت اور ترقی کا اسٹریٹجک مرکز بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا، "میں پائیدار ماہی گیری کے طریقوں میں ہونے والی پیش رفت سے بہت متاثر ہوں جو میں نے یہاں چین میں دیکھا ہے۔ میں ورکشاپ سے حاصل ہونے والے قیمتی علم اور تجربے کو اپنے ملک میں واپس لانے اور اپنے سمندری وسائل کے تحفظ میں حصہ ڈالنے کا خواہاں ہوں۔گوادر پرو کے مطابق اسی دن، شریک ممالک کے نمائندوں کو ڈونگ چنگ، فینگ چینگ گانگ میں منعقد ہونے والی بیبو خلیج میں چین-ویتنامی مشترکہ افزائش نسل اور رہائی کی تقریب کا مشاہدہ کرنے کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔

یہ تقریب ماہی گیری کے وسائل کے تحفظ اور پائیدار ماہی گیری کے طریقوں کو فروغ دینے کے لئے خطے کے عزم کا ثبوت ہے۔گوادر پرو کے مطابق ورکشاپ کا اختتام بحیرہ جنوبی چین کے خطے میں سمندری ماحولیاتی نظام اور ماہی گیری کے وسائل کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے مابین مسلسل تعاون اور تعاون پر زور دیتے ہوئے ہوا۔ یہ خطے میں پائیدار ماہی گیری کی ترقی کے حصول کے لئے معلومات کے تبادلے اور مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے میں ایک اہم قدم ہے۔