جنگ بندی کا مطالبہ: پرامن مظاہرین پر جبر انسانی حقوق کی خلاف ورزی، ماہرین
یو این بدھ 15 مئی 2024 01:15
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 15 مئی 2024ء) انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے مقرر کردہ غیرجانبدار ماہرین نے جنگوں اور پرتشدد تنازعات کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والوں پر جبر کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ایسی کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں مسلح تنازعات بڑھ رہے ہیں جبکہ طلبہ اور نوجوان انہیں روکنے کے مطالبے میں پیش پیش ہیں۔
غزہ کی حالیہ جنگ کے خلاف پرامن احتجاج اس کی نمایاں مثال ہے۔ اس جنگ میں انسانی حقوق کی کھلی توہین کے خلاف اور امن کے حق میں دنیا بھر کے نوجوانوں نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔ تاہم ان کے احتجاج کو بزور طاقت ختم کیا جا رہا ہے جو رائے اور اظہار کی آزادی کے حق کی پامالی ہے۔ un_spexperts
نوجوانوں کو حکومتوں، یونیورسٹیوں اور غیرریاستی کرداروں (بشمول بڑے کاروباری اداروں) کی جانب سے امن و انسانی حقوق کے لیے کوئی اقدامات نہ کیے جانے پر تشویش اور پریشانی ہے اور اس پر اپنی آواز بلند کرنا ان کا حق ہے۔
(جاری ہے)
نوجوانوں کی عالمی یکجہتی
ماہرین کے مطابق، ان طلبہ اور نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ریاستی و غیرریاستی کرداروں سے اپنے افعال کی ذمہ داری لینے کے لیے ان کے مطالبے کو تسلیم کیا جائے۔ یہ مطاہرین امن و انسانی حقوق (بشمول خواتین کے حقوق اور صاف و صحت مند ماحول کے حق) کی پاسداری یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور اپنے متحرک کردار کے ذریعے تبدیلی اور مسائل کے حل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی یکجہتی کے یہ مظاہرے معاشروں میں اہم مسائل کے بارے میں آگاہی بیدار کرنے میں مدد دے سکتے ہیں اور نوجوانوں کے لیے اپنے سیاسی مطالبات پیش کرنے کا پلیٹ فارم ثابت ہو سکتے ہیں جس سے ایسے مطالبات کو عام حمایت بھی مل سکتی ہے۔ عمر کی بنیاد پر امتیازی سلوک کے باوجود یہ نوجوان مظاہرین انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ مظاہروں کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہ بین الاقوامی یکجہتی 21ویں صدی میں جمہوریت کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے اور اس کی بدولت جنگوں کے لیے مالی وسائل کی فراہمی کو روکنے یا ان میں کمی لانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
ماہرین و خصوصی اطلاع کار
غیرجانبدار ماہرین یا خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کے تحت مقرر کیے جاتے ہیں جو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔
مزید اہم خبریں
-
حیض: دنیا بھر میں کروڑوں لڑکیاں صحت و صفائی کی اشیاء سے محروم
-
طوفان ریمل: متاثرہ علاقوں میں یو این امدادی ادارے مصروف عمل
-
رفح کیمپ پر ہولناک اسرائیلی حملے کے بعد جنگ بندی کا مطالبہ
-
بھٹو کے سیاسی وارث تاریخ کی جانب منہ اٹھاتے ہیں تو وہ حقائق کے طمانچوں سے ان کے منہ لال کرکے واپس بھیجتی ہے
-
سڈز 4 کانفرنس: قرضوں میں جکڑے ممالک کو وسائل درکار، گوتیرش
-
پیٹرولیم ڈویژن نے کھاد کے کارخانوں کے لیے گیس پر سبسڈی ختم کرنے کے احکامات جاری کردیے
-
مسائل کے حل کیلئے تمام قومی اداروں کو ڈائیلاگ کی ضرورت ہے
-
وعدہ معاف گواہ نہیں بنوں گا، جو چاہے مجھ پر ظلم کرو
-
پی ٹی آئی آخری دم تک آمریت کے مکروہ بندھن سے پھوٹنے والی شرانگیزیوں کا مقابلہ کرے گی
-
وفاقی وزیر تجارت کی ٹریڈ پورٹل کو دوسرے پورٹلز سے منسلک کرنے اور ای کامرس سے متعلق نئی پالیسی بنانے کی ہدایت
-
جنگل راج ججز سمیت جس بھی ناپسندیدہ شخصیت کو نشانہ بنانا چاہتا ہے، لندن جائیدادوں کے اسیر اس کرائے کے ٹٹو کو چابی دی جاتی ہے
-
اسپین کے بعد آئرلینڈ اور ناروے نے بھی فلسطینی ریاست کو باضاطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.