پی آر ایس کے موضوع پر سیٹرک کا تین روزہ اجلاس کامیابی سے اختتام پذیر

جمعرات 16 مئی 2024 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2024ء) پالیسی، ریگولیشن، اور سروسز (پی آر ایس) سے متعلقہ ساؤتھ ایشین ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹرز کونسل (ایس اے ٹی آر سی) کے ورکنگ گروپ کا اجلاس جنوبی ایشیا میں آئی سی ٹی ریگولیٹری لینڈ سکیپ کے حوالے سے تین دن کی تفصیلی گفت و شنید اور غور و فکر کے بعد اپنے اختتام کو پہنچا۔جمعرات کو پی ٹی اے سے جاری بیان کے مطابق ورکشاپ میں 10 تفصیلی سیشنز کے ذریعے شرکاء نے اپنے خیالات کا تبادلہ کیا اور بہترین طریقہ کار کے اشتراک کے ذریعے ایک باہمی تعاون کے ماحول کو فروغ دیا گیا جس کا مقصد اس شعبے میں جدید ترقی کے عمل کو فروغ دینا ہے۔

پی آر ایس پر سیٹرک ورکنگ گروپ کے سربراہ اور ممبر (کمپلائنس اینڈ انفورسمنٹ) پی ٹی اے ڈاکٹر خاور صدیق کھوکھر نے سیٹرک کو ریگولیٹری تعاون کے ایک ماڈل کے طور پر سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مشترکہ اہداف کے مقاصد کے حصول کے لئے سیٹرک رکن ممالک کے مابین ذیلی علاقائی تعاون کی توسیع کی اہمیت پر زور دیا، ورکشاپ کے موضوعات سے حاصل کردہ نتائج پر باریک بینی سے عملدرآمد اور مستقبل کے اقدامات کی رہنمائی کے لئے جامع رپورٹس کی تیاری پر زور دیا گیا۔

پی ٹی اے کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے تمام مندوبین اور متعلقہ انتظامیہ کو پالیسی، ریگولیشن اور سروسز پر سیٹرک ورکنگ گروپ کے افتتاحی اجلاس کے مقاصد کی توسیع و غیر متزلزل لگن اور تعاون پر مبنی کوششوں کی تعریف کی۔سیٹرک ورکشاپ برائے پی آر ایس جس کی میزبانی پی ٹی اے نے کی میں قومی و بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں کے ساتھ سیٹرک کے نو رکن ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔

افغانستان بنگلہ دیش، بھوٹان، ایران، مالدیپ اور سری لنکا سے آئی سی ٹی پالیسی اور ریگولیٹری سے متعلقہ افسران نے بذات خود شرکت کی جبکہ ہندوستان اور نیپال کے مندوبین نے اس میں آن لائن شرکت کی۔جبکہ حکومتی اداروں اور موبائل فون کمپنیوں کے نمائندوں، لوکل لوپ آپریٹروں اور وینڈرز نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔یہ تقریب با مقصد گفتگو اور خیالات کے تبادلے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوئی جس سے خطے میں ٹیلی کام/آئی سی ٹی کے شعبے میں ترقی کی نئی راہیں ہموار ہوں گی۔