وزیر اعلی سندھ اور یونیسیف کنٹری ریپریزینٹیٹیوکے درمیان چائلڈ پروٹیکشن پروگرام شروع کرنے پر اتفاق

جمعرات 16 مئی 2024 22:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2024ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور یونیسیف کنٹری ریپریزینٹیٹیو عبداللہ اے فاضل نے وزیراعلی ہائوس میں ملاقات کے دوران قانون سازی اور شواہد پر مبنی پالیسی کے تحت چائلڈ پروٹیکشن پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعلی ہائوس سے جمعرات کو جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، سیکرٹری اسکول ایجوکیشن زاہد عباسی، وزیراعلی کے سیکریٹری رحیم شیخ، سیکرٹری صحت ریحان بلوچ، سیکرٹری سماجی بہبود ساجد جمال ابڑو، پی ڈی زبیر چنا نے شرکت کی۔

یونیسیف کے وفد کے اراکین میں چیف فیلڈ آفیسر پریم چند، ایگزیکٹو آفیسر مز زینی، ماہر صحت ڈاکٹر کمال اور دیگر شامل تھے ۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ اور یونیسیف کے کنٹری چیف نے تفصیلی طورپر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ یونیسیف چائلڈ لیبر سروے کی بنیاد پر شواہد پر مبنی پالیسی اور قانون سازی کو مستحکم بنانے کے حوالے سے خوشگوار ماحول کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔

چائلڈ پروٹیکشن پالیسی ؛ پیدائشی اندراج کے حوالے سے قوانین ، آن لائن رجسٹریشن اور بدسلوکی سے تحفظ، بچوں کو بہتر تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے حکمت عملی تیار کرنا تاکہ بچوں کے روایتی استحصال کو روکا جاسکے۔ چائلڈ پروٹیکشن پروگرام کے اہم نکات میں بچوں کی کم عمری شادی کو روکنا، والدین اور بچوں کے درمیان خوشگوار ماحول کے پیکجز فراہم کرنا، چائلڈ آن لائن پروٹیکشن- سائبر ٹیکنالوجی کا موثر اور اخلاقی طرز پر محفوظ استعمال؛ کمیونٹی سطح پر حفاظتی اسٹرکچر کو مضبوط بنانا، صنفی امتیاز کے برعکس بچوں اور نوعمروں کو مساویانہ سروس کی فراہمی کو موثر بنانا، کیس مینجمنٹ اور ریفرل سسٹم بشمول سرٹیفائیڈ آف پروفیشن ان انفارمیشن سسٹم مینجمنٹ (CPMIS) کے تحت انفرادی طورپر کمزور بچوں کے کیس کی رجسٹریشن، شناخت،تشخیص ، منصوبہ بندی غرض بچوں کے حوالے سے ایک جامع سسٹم تیار کرنا ، بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کمیونٹی بنیادوں پر ذہنی صحت اور نفسیاتی سپورٹ (MHPSS) فراہم کرنا ہے۔

وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ یونیسف یونیورسل ہیلتھ کوریج (UHC) کا فریم ورک جامع، لچکدار، مساوی اور جینڈر ریسپونسیونیس کے حوالے سے صحت کے نظام کو مستحکم بنانے میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔ یونیسیف ماں اور نوزائیدہ بچوں کی صحت (MNCH)کے حوالے سیخدمات کی فراہمی میں معاونت فراہم کررہا ہے۔ ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ یونیسیف ایکسپینڈڈ پروگرام آن امیونائزیشن (EPI) کو بہتر بنانے کے لیے صوبائی محکمہ صحت کی مدد کرے گا تاکہ تمام بچوں کو جامع طورپر حفاظتی ٹیکے لگائے جاسکیں۔

وزیراعلی سندھ اور یونیسیف کے کنٹری چیف نے صحت کے شعبہ میں مضبوط نیوٹریشن ریسپانسیو سسٹم شروع کرنے پر اتفاق کیا تاکہ ماں اور بچے کی بہترین غذائیت، نوعمراور درمیانی عمر کے بچوں کی غذائی اجناس میں بہتر ی،بچوں کی بہتر افزائش اور غذائیت کے لیے فنکشنل ملٹی سیکٹرل کوآرڈینیشن شامل ہیں۔یونیسیف نے صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے 3لاکھ ڈاکر کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے جس پروزیر اعلی سندھ نے محکمہ صحت کو تمام ضروری شرائط جلد پوری کرنے کی ہدایت کی تاکہ فنڈز کو استعمال میں لایا جاسکے۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے یونیسیف اور دیگر شراکت داروں کے تعاون سے پولیو پر قابو پالیا ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ محکمہ صحت EPI کمیونیٹیز کوبہتر تعاون اوراضافی سروس کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے اور کمیونیٹیز کو اس عمل میں شامل کرنے کا خواہش مند ہے۔ پولیو کے خاتمے کے لیے تکنیکی اور لوگوں کے تعاون کے ساتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر (EOC) کی معاونت کررہا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ یونیسیف محکمہ اسکول ایجوکیشن کے اشتراک سے جدید طرز تعلم پر کام کر رہا ہے جیسے کہ روبسٹ آئوٹ آف اسکول چلڈرن انیشی ایٹو کو سماجی تعاون سے متحرک کرنا اور تعلیمی ادارے کو مضبوط بنانے کے لیے اساتذہ کی پیشہ ورانہ صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔وزیراعلی سندھ اور یونیسیف کے نمائندے نے پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت (واش)پروگرام پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ یونیسف صوبائی حکومت کو شہری اور دیہی پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے اسٹرکچر کے ساتھ ساتھ خدمات کی پائیداری کے لیے کمیونٹی موبلائزیشن کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے۔ مزید یہ کہ یونیسیف حکومت کو مانیٹرنگ، انفارمیشن مینجمنٹ، آب و ہوا کی تبدیلی اور ماحولیاتی انحطاط کو بہتر بنانے میں تکنیکی مدد بھی فراہم کرتا ہے۔