۹صوبے کے مادری زبانوں کے ترقی و ترویج کیلئے برابری کی بنیاد پر اقدامات کیئے جائیں،پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی

جمعہ 17 مئی 2024 05:00

iکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2024ء) پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی سیکریٹریٹ کے پریس ریلز میں آئی ٹی یونیورسٹی میں Pakistan Literary Festival میں صوبے کی اہم اور آدھی آبادی پشتون قوم کو مکمل طور پر نظر انداز کرنے کے پشتون دشمن عمل کی شدید مذمت کرتے ہوے کہا گیا ہے کہ کراچی آرٹس کونسل کی جانب سے کوئٹہ کی آئی ٹی یونیورسٹی میں Literary Festival کا دو روزہ انعقاد کیا گیا تھا جس میں زندگی کے مختلف شعبوں سیاست ،کلچر ،شاعری ،لیٹریچر ،معاشیات ،آثار قدیمہ اور فلم انڈسٹری سے متعلق سیشن رکھے گئے تھے اور مختلف پینلز بنائے گئے تھے مگر افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ 119 سپیکرز(مقررین) میں محض 11 افراد پشتون تھے اور فیصدی کے لحاظ سے محض 9.24 فیصد پشتون نمائندگی تھی جس سے صاف ظاہر ہے کہ صوبائی حکومت، یونیورسٹی انتظامیہ اور کراچی آرٹس کونسل اس پشتون دشمنی کے ذمہ دار ہے اور یہ پشتون دشمن عمل ناقابل برداشت ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ دوسری طرف اس دو قومی صوبے کے مختلف اور نمائندہ آدبی تنظیموں کو نظر انداز کرکے دوسرے صوبے کے لوگوں کو لا کر ان کے ذریعے فیسٹول کا انعقاد کیا گیا اور انہیں کروڑوں روپے دے کر ان کی ناز برداری کی گئی جس کا مطلب صوبے کے نمائندہ تنظیموں ان کے ذمہ دار رہنماں، ادیبوں، منصفین، شاعروں، دانشوروں، محققین سمیت مختلف ممتاز لکھاریوں پر عدم اعتماد کرکے ان کی حوصلہ شکنی کی گئی اور اس سلسلے میں صوبے کے ایک ادبی تنظیم دائرہ علم و آدب کی جانب سے آواز بلند کرنے اور اس امتیازی سلوک پر افسوس کا اظہار قابل تحسین اور برحق ہے۔

پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی صوبائی حکومت کی جانب سے اس پروگرام کے انعقاد اور ان کے پیچھے مخصوص عناصر کی سازش پر مبنی سوچ وعمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کرتی ہے کہ ایسے نام نہاد سازشوں کے ذریعے اس دو قومی صوبے میں پشتونوں کی برابری اور حیثیت کو متنازع نہیں بنایا جاسکتااور پشتونخوانیپ صوبائی حکومت پر واضح کرتی ہے کہ آئندہ ایسے یکطرفہ اور غیروں کے ذریعے ایسے پروگراموں کے انعقاد کے خلاف بھرپور احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے اور یہ مطالبہ کرتی ہے کہ ایسے پروگراموں کا انعقاد صوبے کے اقوام و عوام کے نمائندہ ادبی تنظیموں اور اکیڈمیوں کے ذریعے کرنے کو ترجیح دی جائے اور اس صوبے کے مادری زبانوں کے ترقی و ترویج کیلئے برابری کی بنیاد پر اقدامات کیئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :