بھارت بھرمیں 9 ہزارسے زائد بچے بالغ افراد کی جیلوں میں قید ہیں، تحقیق میں انکشاف

جمعہ 17 مئی 2024 19:33

نئی دلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2024ء) ایک حالیہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بھارت بھر میں 9 ہزار سے زائد بچے بالغ افراد کی جیلوں میں قید ہیں ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، "بھارتی جیلوں میں قید بچوں" کے عنوان سے بھارت کی ایک سماجی انصاف کی تنظیم آئی پرو بونو کی تحقیق میں چونکا دینے والے انکشافات کئے گئے ہیں۔تحقیق میں بھارت کے کم عمر بچوں کو انصاف کی فراہمی میں ناکامی کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

اس تحقیق کے نتائج سے بھارت کے نظام انصاف میں اصلاحات اور جوابدہی سے متعلق خامیاں ظاہر ہوئی ہیں ۔تحقیق میں حق اطلاعات کے حاصل کئے گئے سرکاری اعدادوں شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ بھارت میں کم سے کم 9ہزار681 بچے یکم جنوری 2016 سے 31 دسمبر 2021 تک بالغ افراد کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر تھے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارت میں بالغ افراد کی جیلوں میں قید بچوں سے متعلق یہ اعدادوشمار انتہائی کم ہیں کیونکہ حق اطلاعات کے تحت صرف نصف درخواستوں کے جوابات ہی ملے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق ریاست اتر پردیش میں جہاں بی جے پی کی حکومت قائم ہے سب سے بڑی تعداد میں تقریبا 2ہزار914بچے بالغ افراد کی جیلوں میں قید ہیں ۔رپورٹ میں پیش کئے گئے اعدادوں شمار سے بھارت میں نابالغ بچوں کی جیلوں میں قید سے متعلق پروٹوکولز کی خلاف ورزی کی عکاسی ہوتی ہے ۔معروف محقق گیتانجلی پرساد نے کہاہے کہ یہ رپورٹ بھارت کے فوجداری نظام انصاف میں موجود خامیوں کو بے نقاب کرتی ہے، جہاں بچوں کے حقوق کو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے ۔بچپن بچا تحریک سے وابستہ ایک ممتاز سماجی کارکن سید ارشد مہدی نے رپوٹ کے نتائج پر سخت تشویش کا اظہار کیاہے ۔

متعلقہ عنوان :