مقامی اور غیرملکی طلبہ میں لڑائی ہوئی، سربراہ بشکیک سٹی داخلہ امور

معاملہ حل ہوگیاتھا،مقامی طلبہ نے دوبارہ احتجاج اور غیرملکیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا،بیان

ہفتہ 18 مئی 2024 12:44

مقامی اور غیرملکی طلبہ میں لڑائی ہوئی، سربراہ بشکیک سٹی داخلہ امور
بشکیک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2024ء) کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں پاکستانیوں سمیت غیرملکی طلبہ پرتشدد کے معاملے پر بشکیک شہر کے محکمہ داخلی امور کے سربراہ کا بیان سامنے آگیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سربراہ بشکیک سٹی داخلہ امور کا کہنا تھا کہ 13 مئی کوہونے والی لڑائی میں ہلاکت کی اطلاع جھوٹی ہے۔کرغز میڈیا کے مطابق بشکیکش کے سربراہ داخلی امور کا کہنا تھا کہ بشکیک میں 13 مئی کو بودیونی کے ہاسٹل میں مقامی اور غیرملکی طلبہ میں لڑائی ہوئی تھی، بعد ازاں جھگڑے میں ملوث 3 غیرملکیوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 13 مئی کے واقعے کے خلاف 17 مئی کی شام چوئی کرمنجان دتکا کے علاقے میں مقامی طلبہ نے احتجاج کیا اور جھگڑے میں ملوث غیرملکیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

کرغز میڈیا کے مطابق بشکیک سٹی کے داخلی امور کے ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ نے مظاہرین سے احتجاج ختم کرنے کی درخواست کی، جبکہ حراست میں لیے گئے غیرملکیوں نے بعد میں معافی بھی مانگی تاہم مظاہرین نے منتشر ہونے سے انکار کردیا اور مزید لوگ جمع ہونا شروع ہو گئے۔مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مظاہرے کے پرتشدد ہونے کے خطرے کے پیش نظر پبلک آرڈر کی خلاف ورزی پر متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا، بعد ازاں وفاقی پولیس کے سربراہ سے مذاکرات کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔

متعلقہ عنوان :