کسی ادارے اور حکومت کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتے ، عدالتوں کا احترام نہیں تو کوئی ہم سے بھی توقع نہ رکھیں،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

تالی دونوں ہاتھ سے بجے گی، ججز بغیر خوف کے کام کریں، جج کو قانون پر دسترس ہونی چاہیے اور کسی کے پریشر میں نہیں آنا چاہیے،آپس کی لڑائی سے ادارے کمزور ہوتے ہیں، ملک شہزاد احمد خان کا تقریب سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 24 مئی 2024 16:58

کسی ادارے اور حکومت کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتے ، عدالتوں کا احترام نہیں ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی 2024 ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کا کہنا ہے کسی ادارے اور حکومت کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتے لیکن عدالتوں کا احترام نہیں تو ہم سے بھی کوئی توقع نہ رکھیں، ہم کسی بار، کسی ادارے، کسی حکومت کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں چاہتے، لیکن تالی دونوں ہاتھ سے بجے گی۔پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں پری سروس ٹریننگ کور کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کا کہنا تھا عدل کرنا بہت بڑی ذمے داری ہے۔

ججز بغیر خوف کے کام کریں۔ جج کو قانون پر دسترس ہونی چاہیے اور جج کو کسی کے پریشر میں نہیں آنا چاہیے۔آپس کی لڑائی سے ادارے کمزور ہوتے ہیں، ان سے ہوشیار رہیں جو اداروں کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم نے کسی حکومت، ایجنسی یا ادارے کی بی ٹیم نہیں بننا، سسٹم میں بہتری کیلئے سب نے مل کرکام کرنا ہے، ججز نے، وکلا نے اور متعلقہ ایجنسیوں نے۔

آپ سے گزارش ہے کہ جب آپ اپنے فرائض انجام دیں تو بغیر کسی ڈر اور لالچ کے انجام دیں۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ اس ملک کے لوگوں کا خواب آزاد عدلیہ ہے، اس خواب کی تعبیر کیلئے سفر جاری ہے۔ اس میں اہم کردار سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری صاحب کا ہے، اس میں ہم سب نے اپنا حصہ ڈالنا ہے۔آزاد عدلیہ کے خواب کی تعبیر کیلئے سب کو اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہے، یہ عدالتی نظام کسی طاقتور کیلئے نہیں کمزور کیلئے بنایا گیا ہے، طاقتور اپنا حق لے لیتا ہے لیکن مظلوم کو اس نظام میں آنے کی ضرورت پڑتی ہے، ہر پاکستانی شہری کو حق ہے کہ اس کو قانونی تحفظ حاصل ہو۔

یہ عدالتی نظام کسی طاقت ور کیلئے نہیں بنایا گیا، یہ کمزور، مظلوم اور بے کس کیلئے بنایا گیاہے ۔آپ نے اپنے عدالتی سفر کا آغاز اس عزم کے ساتھ کرنا ہے کہ آپ نے عرشی خدا کا خوف رکھنا ہے، فرشی خداو¿ں سے نہیں ڈریں گے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا کہنا تھا ہم نے اللہ تعالیٰ کو جواب دینا ہے، اگلے جہاں میں ہمارا حساب ہوگا تو کوئی ساتھ نہیں کھڑا ہوگا۔میں اس فورم سے پنجاب کی تمام بارز ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں سے گزارش کروں گا کہ اداروں کی آپس کی لڑائی سے دونوں ادارے کمزور ہوتے ہیں، ان افراد سے وہ ہوشیار رہیں جو ان کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں، مجھ سمیت ہر جج کے دل میں وکیل کا احترام ہے۔