اذان پرپابندی کی سازشیں بری طرح ناکام ہوں گی

یہودی آباد کاری جنگی جرم، القدس پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا: عکرمہ صبری

اتوار 13 نومبر 2016 13:01

مقبوضہ بیت المقدس( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13نومبر۔2016ء )مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب اور فلسطین کی سپریم علماء کونسل کے چیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں جاری یہودی توسیع پسندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی جرم قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم وطن کے ایک ذرے پربھی قابض ریاست کا قبضہ تسلیم نہیں کریں گے، بیت المقدس پر کسی قسم کے سودے بازے قبول نہیں کی جائے گی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق الشیخ عکرمہ صبری نے ان خیالات کا اظہار مسجد اقصیٰ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہاکہ مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے والے یہودیوں کو صہیونی حکومتوں کی براہ راست مدد حاصل رہی ہے۔ آج بھی اسرائیلی حکومت اور اس کے تمام ریاستی ادارے ایک منظم حکمت عملی کے تحت یہودیوں کوقبلہ اول میں داخل ہونے کی ہرممکن مدد فراہم کررے ہیں۔

(جاری ہے)

الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ پوری دنیا فلسطین میں یہودی توسیع پسندی کو جرم قرار دیتی ہے۔ یورپی یونین کی طرف سے واویلا کرنے کے باوجود صہیونی ریاست غرب اردن اور بیت المقدس میں توسیع پسندی کی سرگرمیوں پر عمل پیرا ہے۔ اب امریکا کا نیا صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی یہودی آباد کاری کی حمایت میں کھڑا ہوگیا ہے۔الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کے حقوق پر سودے بازے کے لیے سازشی عناصر کی ریشہ دوانیاں بری طرح ناکام رہی ہیں۔ نام نہاد امن مذاکرات کا ڈرامہ فلاپ ہوگیا ہے۔انہوں نے اسرائیلی حکومت کی طرف سے بیت المقدس کی مساجد میں اذان پر پابندی عاید کیے جانے کی سازشوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اذان پر پابندی کو مذہبی آزادی پرحملہ قرار دیا۔