4 Madadgar - Article No. 2705

4 Madadgar

چار مددگار - تحریر نمبر 2705

پیر کے روز چاروں طالب علم اپنے اپنے عملی کام لکھ کر لے آئے اور ماسٹر صاحب کو دیے۔ماسٹر صاحب نے پڑھ کر سر پکڑ لیا۔

جمعہ 11 اکتوبر 2024

ثانی زہرا
آٹھویں جماعت کے ماسٹر صاحب نے کلاس میں ہمدردی اور مدد کے عنوان پر مضمون لکھوایا۔جس میں بتایا کہ آپ بچوں، جانوروں اور معذور لوگوں سے ہمدردی اور قانون کے سماج دشمن عناصر کے خلاف مدد کیسے کر سکتے ہیں۔کلاس کے چار بڑی عمر کے طالب علموں کو تاکید کی کہ تم اتوار والے دن ہمدردی اور مدد کا عملی مظاہرہ کرو گے اور اگلے دن اپنے ہمدردی اور مدد کے عمل کو خوش خط لکھ کر لاؤ گے۔
پیر کے روز چاروں طالب علم اپنے اپنے عملی کام لکھ کر لے آئے اور ماسٹر صاحب کو دیے۔ماسٹر صاحب نے پڑھ کر سر پکڑ لیا۔
ایک طالب علم نے لکھا:”کل میں نے پارک میں ایک بچے کو چپس کا بڑا سا پیکٹ ہاتھ میں لیے کھاتے دیکھا۔میں نے چپس کھانے میں اُس بچے کی مدد کی۔

(جاری ہے)

خوشی کے مارے اس کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔“
دوسرے طالب علم نے لکھا:”مجھے سڑک پر ایک ضعیف اندھا شخص نظر آیا۔

میں نے اُسے بڑی مشکل سے سڑک پار کرا دی، وہ سڑک پار کرنے پر تیار ہی نہیں تھا۔“
تیسرے طالب علم نے لکھا:”مجھے پارک کے تالاب میں مچھلی نظر آئی۔مجھے بڑا رحم آیا کہ یہ تو پانی میں ڈوب کر مر جائے گی۔میں نے اُسے پانی سے نکال کر گھاس پر رکھ دیا۔پہلے تو وہ خوشی سے اُچھلنے لگی اور پھر اُسے آرام سے نیند آ گئی۔“
چوتھے طالب علم نے لکھا:”کل میں نے ایک بڑے معزز قسم کے ڈاکو کو اپنے دیگر ساتھیوں سے کہتے سنا کہ میں نے گزشتہ شب مرزا خلجی صاحب کے ہاں مشاعرہ لوٹ لیا۔
میں نے فوراً اس لوٹ مار کی اطلاع ابو کے فون سے پولیس کو دی، مگر ایک بات میری سمجھ میں نہیں آئی، پولیس کی مدد کرنے پر مجھے ابو سے مار کیوں پڑی“ ابو بار بار پوچھ رہے تھے کہ میں نے مرزا صاحب کے ہاں پولیس کیوں بھیجی؟

Browse More Funny Stories