Laalchi Magar Mach - Article No. 1292
لالچی مگر مچھ - تحریر نمبر 1292
ایک جنگل میں بہت سارے جانور رہا کرتے تھے ۔شیر جنگل کا بادشاہ تھا۔اس کا ایک بیٹا تھا جس کا نام تھا ٹوٹو ۔وہ بہت بہادر اور سمجھدار تھا۔
پیر 4 فروری 2019
لالچی مگر مچھ
ایک جنگل میں بہت سارے جانور رہا کرتے تھے ۔شیر جنگل کا بادشاہ تھا۔اس کا ایک بیٹا تھا جس کا نام تھا ٹوٹو ۔وہ بہت بہادر اور سمجھدار تھا۔جنگل میں ایک بہت خوبصورت تالاب تھا لیکن اس تالاب میں مگر مچھ رہا کرتے تھے ۔اس تالاب میں مگر مچھ اپنی مرضی چلاتے اور کسی کو تالاب سے پانی نہیں پینے دیتے تھے ۔
مگر مچھ کہتے تھے کہ پہلے ہمارے کھانے کو پھل وغیرہ لاؤ اور پھر پانی پیو۔
سب جانور مگر مچھوں سے تنگ تھے لہٰذا سب نے مل کر سوچا کہ ہمیں جنگل کے بادشاہ شیر کو یہ بات بتانی چاہیے۔جانوروں نے کہا ابھی چلتے ہیں ۔اسی وقت چالاک لومڑی بول پڑی۔
(جاری ہے)
”اگر شیر بادشاہ اس معاملے میں پیچھے ہٹا تو اس کو جنگل کا بادشاہ قرار نہیں دیا جائے گا۔
سب جانور مل کر جنگل کے بادشا ہ شیر کے پاس گئے اور سارا معاملہ بتایا اور یہ بھی کہا۔
”آپ ہم کو ان مگر مچھوں سے نجات دلائیں ورنہ آپ یہ جنگل چھوڑ کر جا سکتے ہیں ۔“یہ کہہ کر سب جانور وہاں سے چلے گئے۔
یہ سارا ماجرا شیر کا بیٹا ٹوٹو سن رہا تھا۔جنگل کا بادشاہ شیر ساری رات شیر پریشان رہا۔ٹوٹو یہ سب دیکھ رہا تھا۔اس نے جنگل کے سارے جانوروں کو بلوایا اور ان سے کہا۔
”اس جنگل کے بادشاہ شیر تو بہت اچھے ہیں ، آپ لوگوں کا اتناخیال رکھتے ہیں اور آپ ہیں کہ مشکل وقت میں ان کا ساتھ چھوڑرہے ہیں۔“
چالاک لومڑی نے کہا”اس چھوٹے سے بچے کو کیا پتہ ان باتوں کے بارے میں ۔“
لیکن ٹوٹو کی یہ بات جانوروں کے دلوں میں جڑ پکڑ گئی اور ان سب جانوروں نے بادشاہ شیر کے پاس جاکر اپنے رویے کی معافی مانگی اور کہا کہ ”ہم سب مل کر مگر مچھوں کا مقابلہ کریں گے۔“
سب سوچ رہے تھے کہ مگر مچھوں کا مقابلہ کس طرح کیا جائے ۔اتنے میں ٹوٹو بول پڑا کہ”مگر مچھوں کو کھانے کا بہت شوق ہوتا ہے اور ان کا سب سے پسندیدہ کھانا خرگوش ہے۔“
اب تو شامت خرگوش کی تھی ۔اتنے میں ہاتھی بول پڑا”ہم خرگوش کو مار تو نہیں سکتے ۔“
ٹوٹو نے کہا ”نہیں ! ہم اسے ماریں گے تو نہیں ،ہاں اس کو استعمال ضرور کریں گے۔“
سارے جانور ٹوٹو کی شکل دیکھ رہے تھے کہ اس چھوٹے سے بچے کو اتنی عقلمندی والی بات کیسے سوجھی۔
خرگوش کو سب نے حوصلہ دیا اور کہا کہ تمہاری مدد سے سب جانور آرام سے زندگی بسر کرسکیں گے ۔سب کی حوصلہ افزائی پر خرگوش راضی ہو گیا۔سب نے ایک بہت بڑا گڑھا کھودا اور اس کے اوپر پتے ڈال دیے تا کہ مگر مچھوں کو پتہ نہ چلے کہ ہم نے ان کے لیے جال بچھایا ہے ۔
اب کام شروع ہوا۔خرگوش مگر مچھوں سے بغیر پوچھے پانی پینے لگا۔مگر مچھوں نے جب دیکھا تو انہیں بہت غصہ آیا اور ان میں سے ایک نے کہا۔
”اس کی سزا یہ ہے کہ اسے کھاجائیں ۔“دوسرے مگر مچھوں نے یہ سنا توا ن کے منہ میں پانی بھر آیا۔
خرگوش نے مگر مچھوں کو اپنی طرف بڑھتے ہوئے دیکھ لیا۔خرگوش وہاں سے ہلکے ہلکے بھاگنے لگا۔مگر مچھ بھی لالچ میں اس کے پیچھے بھاگنے لگے۔
مگر مچھ خرگوش کا پیچھا کرتے کرتے وہاں تک پہنچ گئے جہاں جال بچھا ہوا تھا۔خرگوش جال کے اوپر سے چھلانگ مار کر دوسری طرف گر پڑا اور سارے مگر مچھ گڑھے میں گر پڑے ۔اس طرح سارے مگر مچھوں کو ان کے کیے کی سز ا مل گئی اور خرگوش نے سکون کا سانس لیا پھر سب نے ٹوٹو اور خرگوش کا شکریہ ادا کیا اور جنگل کے بادشاہ شیر نے ایک بہت بڑی دعوت رکھی ۔اس طرح سارے جانور ایک بار پھر پہلے کی طرح ہنسی خوشی زندگی گزارنے لگے۔
Browse More Funny Stories
مزح بخیر
Mazah Bakhair
گدھے کی حجامت
Gadhay Ki Hajamat
بیل اور گدھا
Bail Or Gadha
بھیڑیا اور خرگوش
Bherya Or Khargosh
گدھا بنا شیر
Gadha Bana Sher
قصہ جرمنی کے ایک جیل خانے کا
Qissa Germany Ke Aik Jail Khane Ka
Urdu Jokes
ایک کنجوس
Aik Kanjoos
90سال
90 Saal
شدت کا طوفان
shiddat ka tufan
ہیڈ ماسٹر
headmaster
ماسٹر صاحب
Master sahib
چالاک لڑکی
chalak larki
Urdu Paheliyan
کوئی نہ چھین سکے اک شے
koi na cheen sake ik shay
اک کپڑا ایسا کہلایا
ek kapra esa kehlaya
پانی کے اندر ہی بولے
pani ke andar hi bole
دیکھی ہے اک ایسی رانی
dekhi hai aik esi raani
جیسا تو ہے وہ بھی ویسی
jaisa tu hai wo bhi wesi
نہیں انگوٹھے میں انگلی میں ہے
nahi angothe me ungli hai