Badshah Ka Farmaan - Article No. 1353
بادشاہ کا فرمان - تحریر نمبر 1353
اس فرمان پر عمل کیا ہونا تھا جس نے بھی سنا ہنس دیا کہ لگتا ہے بادشاہ کا دماغ چل گیا ہے۔ عورت ہو اور زیور نا پہنے یا بناؤ سنگھار نا کرے، یہ کیسے ہو سکتا ہے۔خود عورتوں کی طرف سے شدید رد عمل آیا،
بدھ 3 اپریل 2019
بادشاہ نے اپنی سلطنت میں ہرسُو ہرکارے بھیج کر فرمان جاری کرا دیا کہ کل سے اس کی رعایا میں موجود کوئی بھی عورت نا تو کسی قسم کا زیور پہنے گی اور نا ہی کسی قسم کا بناؤ سنگھار کرے گی۔اس فرمان پر عمل کیا ہونا تھا جس نے بھی سنا ہنس دیا کہ لگتا ہے بادشاہ کا دماغ چل گیا ہے۔ عورت ہو اور زیور نا پہنے یا بناؤ سنگھار نا کرے، یہ کیسے ہو سکتا ہے۔خود عورتوں کی طرف سے شدید رد عمل آیا،
جو عورتیں پہلے زیورات اور بناؤ سنگھار کیا کرتی تھیں انہوں نے پہلے سے زیادہ اور جو عورتیں پہلے نا بناؤ سنگھار کیا کرتی تھی اور نا ہی زیورات پہنتی تھیں انہوں نے یہ سب کچھ اب سے کرنا شروع کر دیا۔ بات جو شاہی فرمان سے شروع ہوئی تھی اب جگ ہنسائی تک جا پہنچی تھی۔بادشاہ نے اپنے دربار میں سب وزیروں مشیروں سے مشورہ چاہا۔
(جاری ہے)
کوئی کہتا فرمان واپس لے لو تو کوئی کہتا جو عمل نا کرے اس عورت کے خلاف تادیبی کاروائی کرو۔ بات اب بادشاہ کے وقار، اسکی فرمان برداری یا حکم عدولی سے جا جڑی تھی۔باہر کی دنیا کو غلط پیغام جا رہا تھا کہ بادشاہ کا اپنی رعایا پر کوئی رعب و دبدبہ نہیں، رعایا اس کا کہنا نہیں مانتی اور بادشاہ ایک کمزور اور بے اثر حکمران ہے۔
وزیروں سے مشورے پر بادشاہ کا دل راضی نا ہوا تو اس نے اپنی مملکت میں موجود ایک دانا آدمی کو بلا بھیجا۔ اس دانا حکیم کے آتے ہی بادشاہ نے اسے روہانسا ہو کر بتایا کہ میرا حکم میرے گلے پڑ گیا ہے، واپس لیتا ہوں تو وقار جاتا ہے، طاقت سے نافذ کراتا ہوں تو عوام باغی ہوتی ہے، کیا کروں؟دانا نے کچھ غور و خوض کے بعد بادشاہ سے کہا: بادشاہ سلامت، لوگ تیری ویسے اطاعت نہیں کرنا چاہتے جیسے تو چاہتا ہے، بلکہ وہ تیری اطاعت بھی ویسے ہی کرنا چاہتے ہیں جیسے وہ سوچتے ہیں۔ بادشاہ نے کچھ نا سمجھتے ہوئے پوچھا: تو پھر میں اب کیا کروں، اپنا حکم واپس لے لوں؟دانا نے کہا نہیں، اس کی ضرورت نہیں۔آپ ایک اور حکم صادر کیجیئے کہ آج سے میری رعایا میں موجود کوئی خوبصورت عورت یا لڑکی نا تو بناؤ سنگھار کرے گی اور نا ہی زیورات پہنا کرے گی۔ کیونکہ خوبصورتی زیورات اور بناؤ سنگھار کی محتاج نہیں ہوتی۔ تاہم وہ ساری لڑکیاں یا عورتیں جو ذرا زیادہ عمر کی ہیں، یا خوبصورت نہیں یا ان کی شکل بری ہے انہیں اس حکم سے استثناء حاصل ہے۔ وہ پورے بناؤ سنگھار اور زیورات پہن کر رہا کریں تاکہ دوسرے لوگوں پر ان کی بری شکل، بڑی اور ڈھلتی عمر کا برا اثر نا پڑے۔ اور ان کی بد صورتی بھی چھپی رہا کرے۔
اس بار اس حکم کا خوب اثر ہوا اور چند ہی دنوں میں سب عورتوں نے اپنے زیورات اور بناؤ سنگھار اُتار پھینکے کیونکہ ہر عورت اپنے آپ کو حسین و جمیل اور مناسب عمر کی جانتی تھی اور ہر ایک کی یہی سوچ تھی کہ اس کا حسن و جمال کسی زیور اور بناؤ سنگھار کا محتاج نہیں۔دانا کا بادشاہ سے کہنا تھا کہ اب آپ کی رعایا آپ کی اطاعت کرے گی کیونکہ اب آپ نے اُن کیعقل سے سوچا ہےاور انہیں کے شعور کے مطابق فیصلہ لیا ہے۔مناسب لفظوں کا چناؤ اور ایک درست فقرے کی صحیح ترتیب ہی دلوں کو جیتنے کا فن ہوا کرتا ہے۔
Browse More Moral Stories
سنہری تھیلی
Sunehri Theeli
لالچی سوداگر
Lalchi Sodagar
کنجوسی کی سزا
Kanjoosi Ki Saza
غرورکی سزا
Gharoor Ki Saza
ایک غلطی
Aik Ghalti
داؤد صاحب کی کرسی۔۔۔۔تحریر:مبشرہ خالد
Dawood Sahib Ki Kursi
Urdu Jokes
بیرا مینیجر سے
berra manager se
پانچ سو روپے
paanch so rupay
خوش حال فقیر
Khush Hal Faqeer
ایک پاکستانی
Aik pakistani
ایک کنجوس
Aik Kanjoos
پپو
pappu
Urdu Paheliyan
سر پر ڈال کے تپتی دھوپ
sar per daal k tapti dhoop
سرکوتھا دھرتی چھپائے
sar ko tha dharti chupaye
کہہ دیں اس کو آتا جاتا
keh dena usko aata jata
دن کا ساتھی ساتھ ہی آیا
din ka sathi sath hi aya
دور پہاڑوں پر سے آئے
door paharo per sy ae
ایک بلا نے مشکل ڈالی
ek bala ny mushkil daali