Afaat - Article No. 839
آفت - تحریر نمبر 839
ہر طرف ایک ہلچل مچی ہوئی تھی۔ افراتفری کا یہ عالم تھا کہ ہر کوئی اپنی جان بچانے کے لیے بھاگتا پھر رہا تھا۔ کسی کو کسی کی فکر نہیں تھی۔ سب کو اپنی اپنی پڑی تھی۔دراصل ایسی مصیبت اس سے پہلے آئی ہی نہ تھی
جمعرات 10 ستمبر 2015
دراصل ایسی مصیبت اس سے پہلے آئی ہی نہ تھی۔ چھوٹے موٹے حادثات تو ہوتے رہتے تھے مگر ایسی آفت اس سے پہلے نہیں دیکھی گئی تھی۔ ایسا محسوس ہوتا تھا کہ جیسے قضا پوری شدت سے ان پر ٹوٹ پڑی ہو، ایک جناتی سا پنجا آتا اور کسی وجود کو اپنی گرفت میں دبوچ کر لے اُڑتا، کوئی کونا، کوئی ٹھکانا اس کی دست برد سے محفوظ نہ تھا۔ وہ پنجا، چھینے والوں کو اپنی دوربین نگاہوں سے ڈھونڈ نکالتا ان کا پیچھا کرتا اور بے دردی سے دبوچ لیتا۔ اس کے بعد کچھ پتا نہ چلتا کہ اس بدقسمت کا کیا حشر ہوا۔
آج صبح تک سب کچھ ٹھیک ٹھاک تھا۔
(جاری ہے)
سب کچھ اپنے معمول کے مطابق جاری تھا کہ پہلے پانی کا سیلاب آیا۔ کئی تو اس طوفانی ریلے میں ہی بہ گئے۔ بچنے والوں پہ یہ جناتی پنجا قیامت بن کے ٹوٹ پڑا۔
تمام بڑوں کو اس نے چن چن کر اپنا شکار بنایا۔ چھوٹے اس خوش فہمی میں تھے کہ شاید وہ بچ گئے مگر پھر ایک بڑے بڑے دندانوں والی بَلا آئی۔ یہ بلا ایک ہی بلے میں بہت سوں کو اپنے ساتھ سمیٹ کر لے جاتی۔ جیسے فصل کی تیاری سے پہلے فالتو جھاڑ جھنکار کو ٹریکڑ کے ذریعے ختم کیا جاتا ہے ایسے ہی ان کا صفایا کیا گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے تھوڑی دیر پہلے جہاں کھوے سے کھوا چھل رہا تھا سناٹا چھا گیا۔ یہاں تک کہ آفت کا شکار ہونے والوں پر کوئی رونے والا بھی نہ بچا۔اس قدر تباہی کی وجہ شاید یہ تھی کہ وہ اس آفت کے لیے تیار ہی نہ تھے اِدھر اُدھر چھپنے کے سوا ان کے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ اس کے پہلے معمولی ہلچل تو ہو جاتی۔ جیسے ہی وہ اپنا پیٹ بھرنے کے لیے کمر کستے کوئی طاقت ورہاتھ انھیں جھنجوڑ ڈالتا۔ سب کے سب ادھر اُدھر اپنی پناہ گاہوں میں دبک جاتے۔ مگر آج تو جیسے قضا ان پر ٹوٹ پڑی ہو،چُن چُن کر ان کا خاتمہ کیا گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے سب جائیں اور لیکھیں ختم ہو گئیں۔
جووٴں پر ٹوٹنے والی اس قیامت سے بے نیاز سکینہ کی ماں سکینہ کے سر میں کنگھی کیے جا رہی تھی ۔ سکینہ کی کمر پر ایک ہلکی سی چپت لگاتے ہوئے وہ بولیں، لے تیرے سر کی ساری جوئیں ختم ہو گئیں کمبخت ! کتنی بار کہا ہے سر دھویا کر اور روز کنگھی کیا کر۔ سارا سر جووٴں سے بھرا پڑا تھا۔“
اور سکینہ منھ بسورتی اُٹھ کر چل دی۔
Browse More Mutafariq Mazameen
سال نو اور بچوں کا عزم
Saal E Naau Or Bachoon Ka Azaam
چالاک لڑکا
Chalak Larka
کون سامشن؟
Kon Sa Mission
باپ
Baap
قوم کا سرمایہ
Qoum Ka Sarmaya
سلام پاکستان
Salam Pakistan
Urdu Jokes
90سال
90 Saal
نرس
Nurs
اورنگزیب کی وفات
aurangzeb ki wafat
ماں اور بیٹا
Maa Aur Beta
شکایت کا خط
Shikayat ka khat
فیرمرگئی
fer mar gaye
Urdu Paheliyan
کالے بن کے کالی ماسی
kaaly ban kay kaaly maasi
اک شے کے ہیں پوت ہزار
ek shai ke hen poot hazar
بن کھانے کی چیز کو کھایا
bin khane ki cheez ko khaya
لوگوں نے کیا بات گھڑی
logo ne kya baat ghari
سینہ چھلنی رنگت گوری
seena chalni rangat gori
دیکھی ہے اک ایسی رانی
dekhi hai aik esi raani