Gudiya Ka Gudda - Article No. 1320
گڑیا کا گڈو۔۔تحریر: مبشرہ خالد - تحریر نمبر 1320
میں آپ کو بتاتی ہوں گڈو میرا دوست کیسے بنا ایک دن اماں نے مجھے سبزی لانے کے لیے بھیجا گڈو اپنے گھر کے باہر ٹافیاں بیچ رہا تھا مجھے ٹافی کھانی تھی میں نے گڈو سے کہا مجھے ٹافی دیدو میں کل پیسے دیدونگی اس نے مجھے ٹافی دے دی اور پیسے بھی نہیں لیے پھر ہم دونوں دوست بن گئے
جمعرات 14 مارچ 2019
(جاری ہے)
مگر ہمارا علاقہ بہت گندا ہے وہاں جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر ہے۔ہم دونوں پھاٹک کے پاس بیٹھ کر باتیں کرتے تھے گڈو پیسے گنتا تھا اور میں اس سے با تیں کرتی تھی۔
ایک دن ہم دونوں گھر واپس آرہے تھے راستے میں کچرا تھا میں اور گڈو کچرے میں سے بچ کر چل رہے تھے مگر پھر بھی پتا نہیں کیسے گڈو کے پاؤں میں کچرے میں سے کچھ چبھ گیا اور وہ لنگڑا کر چلنے لگا اس کے پاؤں میں سے خون رسنے لگا وہ میں نے اپنے دوپٹے سے صاف کردیا مگر گڈو پھر بیمار رہنے لگا ڈاکٹر کہتے ہیں اسے ایڈز ہے وہ مرجائے گا ۔ایسا کیسے ہوسکتا ہے گڈو مرجائے۔میں ٹھنڈے فرش پر بیٹھ کر دعا کر رہی ہوں میری دعا قبول ہوگی گڈو نہیں مرے گا۔۔پیارے بچو! آپ بھی کہے نہ گڑیا کا گڈو زندہ رہے گا اسے کچھ نہیں ہوگا۔ہاں ! شاید گڈو زندہ رہے ۔Browse More True Stories
صلہ
Sila
نیک شگون
Naik Shagoon
سونے کی باٹ
Sonay Ki Baat
پرانا جوتا
Purana Joota
رمضان آیا خوشیاں لایا
Ramzan Aya Khushiyaan Laya
ایک رات کی نماز
Aik Raat Ki Namaz
Urdu Jokes
پانچ ہزار روپے
5 hazar rupee
نمائش
numaish
جوڑا
Jora
استاد شاگرد سے
Ustad Shagird se
آخر کب تک
akhir kab tak
ایک بچہ بسکٹ کھا رہا تھا
aik bacha biscuits kha raha tha
Urdu Paheliyan
ہرا ہرا یا پیلا پیلا
hara hara ya peela peela
ہاتھ میں لے کر ذرا گھمایا
hath me leke zara ghumaya
دیکھی ہم نے ایک مشین
dekhi hum ne ek machine
دن کو اس کا کام نہیں ہے
din ko uska kaam nahi hai
توڑ کے اک چاندی کو کوٹھا
tour ke ek chandi ka kotha
جو بھی اس پر آنکھ جمائے
jo bhi us par aankh jamaye