Haseen Shehzadi - Article No. 996

حسین شہزادی - تحریر نمبر 996
پرانے وقتوں کی بات ہے کہ ملک یمن پر ایک نیک بادشاہ حکومت کرتا تھا۔ وہ اپنی رعایا کے ساتھ بہت نیک سلوک کرتا تھا، اس کی چار بیٹیاں تھیں، جن میں سے ایک شہزادی بہت حسین تھی، جس کی خوبصورتی پر باقی شہزادیاں نفرت کرتی تھیں۔
منگل 25 اپریل 2017
شہزادی سوہانہ نے کہا مجھے ایک گلاب کا پھول چاہئے ان کا باپ کوئی نہ کوئی بات بھول جاتا تھا اس لئے صرف شہزادی سوہانہ کے لئے پھول لے آیا، باقی چیزیں وہ بھول چکا تھا۔ جب وہ گھر آیا تو شہزادیاں دروازے پر کھڑی اپنے باپ کا انتظار کر رہی تھیں، جب ان کا باپ آیا تو صرف ایک پھول کے علاوہ اس کے پاس کوئی چیز نہ تھی۔
(جاری ہے)
محسوس کیا اور اپنی ساری بیٹیوں کو گلے لگا لیا، سب ہنسی خوشی رہنے لگے ۔
دیکھا بچو․․․․․․! مل جل کر رہنے سے برکت ہوتی ہے ہمیں بھی چاہئے کہ شہزادی سوہانہ کی طرح اپنے والدین کی خدمت کریں اور ایسی بات زبان پر نہ لائیں جس سے والدین کا دل دکھے۔
Browse More True Stories

جواب لا جواب
Jawab La Jawab

شک کا زہر
Shaak Ka Zeher

جنات کی بستی
Jinnat Ki Basti

آخری منظر
Akhri Manzar

چھوٹی دنیا بھی متاثر
Choti Duniya Bhi Mutasir

قیمتی ہیرا
Qeemti Heera
Urdu Jokes
ایک شخص
aik shakhs
ماسٹر صاحب
master sahab
جج
Judge
سائنسدان
Sciencedan
گدھا
gadha
نوجوان حسین
Nojawan Haseen
Urdu Paheliyan
مار پٹی تو شور مچایا
maar piti tu shor machaya
چلتی جائے ایک کہانی
chalti jaye ek kahani
پہیے دن میں جتنے کھائیں
pahiye din me jitne khaen
جانے بوجھے ایک خدائی
jany bojhy ek khudai
کبھی اٹھایا کبھی بٹھایا
kabhi uthaya kabhi bithaya
آج ہے اس کا گھر گھر نام
aaj hai uska ghar ghar naam