
Shikwa Shikayat
شکوہ شکایت
جمعہ 21 فروری 2020
بیگم کو ہمیشہ یہ شکوہ رہا کہ ہم گھر یلو معاملات میں خاطرخواہ دلچسپی نہیں لیتے۔ کچھ ایسا ہی گلہ ہمارے افسران بالا کو بھی رہا کہ ان کی نظر میں یونٹ کے معاملات میں ہماری دلچسپی کا معیار ہر گزوہ نہ تھا جوانہیں درکار تھا۔ اب آپ ہی بتائیں کہ انسان بیک وقت کتنے محاذوں پر جنگ آزما ہو سکتا ہے۔ ہماری سمجھ اور تجربے کے مطابق باس اور بیگم دونوں کو بیک وقت راضی رکھنا تو تقریباً ناممکن ہے تاہم ایک وقت میں کسی ایک کو خوش رکھنے کی کوشش ضرور کی جاسکتی ہے۔
یہ اکتوبر 1998ء کا ذکر ہے۔ ہم ان دنوں شادی اور سیاچن کے بندھن میں یکے بعد دیگرے گرفتار ہوئے تھے۔ پوسٹ پر میجر امجد ہمارے ساتھ ہوا کرتے تھے۔ موصوف پیدل فوج کے ایک قابل افسر تھے اور ہم سے کافی سینیئر بھی تھے۔
(جاری ہے)
انہیں جب معلوم ہوا کہ ہم نئے شادی شدہ افسروں کے زمرے میں شامل ہیں تو ہمیں خانگی مشوروں سے نوازنا اپنا فرض عین قراردے دیا۔ اس ضمن میں ان کے پاس وقت اور ہمارے پاس اشتیاق کی فراوانی تھی۔
میجر امجد کے تجربات کا نچوڑ یہ تھا کہ فوجی افسر کی گھریلو زندگی خوشگوارہونی چاہیے تاکہ وہ پیشہ ورانہ امور پر پوری توجہ دے سکے اور اس کا واحد حل یہ ہے کہ ہر قیمت پر بیگم کو خوش رکھا جائے۔ اگرچہ یہ بات ہم نے پہلے بھی کہیں سے سن رکھی تھی لیکن ایک تجربہ کار سینیئر کے مشورے نے تواس پر مہر تصدیق ثبت کردی۔ ہم نے سوچا کہ اس بار چھٹی پر گھر گئے تو ایک اچھا شوہر بن کردکھائیں گے۔ تین ماہ بعد پوسٹ پر ہمارا عرصہ پورا ہوا اور ہم چھٹی گزارنے کے لیے عازم سفر ہوئے دوران سفر ہم نے خود کو بیگم کی ہر بات ماننے کے لیے ذہنی طور پر تیار کیا۔گھر پہنچ کر ہم نے جیسا سوچا تھا ویسا ہی کیا۔ صبح اٹھ کر فجر کی نماز پڑھی، ناشتا ٹھیک وقت پر کیا، شاپنگ پر بنا کہے لے جانے کے لیے تیار ہوگئے ، کھانا بالکل روکھا پھیکا تھا لیکن ہم نے تعریفوں کے بل باندھ دیے، کپڑے جوتے بدل کر تمام چیزیں سلیقے سے اپنی جگہ پر رکھیں اور ہر بات پر بیگم کی ہاں میں ہاں ملائی۔ یہ دیکھ کر بیگم حیران ہوتی رہیں اور پوچھتی رہیں کہ آپ کو آخر ہوکیا گیا ہے۔ اگلے چار دن اسی عالم میں گزرے تو آنکھوں میں آنسو بھر کرکہنے لگیں: مجھے آپ کے تبدیل ہونے کی بے انتہا خوشی ہے لیکن یقین مانیں آپ اس حالت میں بالکل بھی اچھے نہیں لگ رہے۔ آپ ایسا کریں کہ یہ سب کچھ بھول کر پہلے کی طرح بن جائیں۔ یہ بات سن کر ہم حیرت سے ان کی طرف تکنے کے سوا اور کر بھی کیا سکتے تھے۔
اس کے بعد سے یہ عالم ہے کہ ہم چھٹی پرہوں تو بارہ بجے سے پہلے منہ بستر سے باہر نہیں نکالتے اور ناشتا اس وقت کرتے ہیں جب بیگم چیخ چیخ کر ہلکان ہوجاتی ہیں، شاپنگ پر لے جانے کے لئے تب راضی ہوتے ہیں جب بات علیحدگی سے دو چار قدم پیچھے رہ جاتی ہے، کھانے میں جی بھر کے نقص نکالتے ہیں، کپڑے جوتے پورے گھر میں پھیلا دیتے ہیں اور ہر بات میں بیگم سے اختلافات کرتے ہیں۔ اس سب کے جواب میں بیگم سے جلی کٹی بھی سنتے ہیں۔ کبھی کبھار تنگ آکر وہ افسوس بھی کرتی ہیں کہ مجھ سے کتنی بڑی غلطی ہوئی جو میں نے آپ کے بدلے ہوئے رویے کی قدر نہیں کی۔ میجر امجد تو دوبارہ ملے نہیں کہ ان سے پوچھتے لیکن ہوسکے تو آپ ہی مشورہ دیں کہ اب ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
حادثات پیہم کا یہ مآل ہے شاید
کچھ سکون ملتاہے اب سکون کھونے سے
Your Thoughts and Comments
مزید میاں بیوی سے متعلق
Articles and Information
مزاحیہ اردو ادبمزاحیہ کالممزاحیہ اردو لطیفےپیری مریدی مزاحیہ کہانیاںمیاں بیویموبائل کی مزاحیہ کہانیاںمزاحیہ شاعریپسندیدہ ترین ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2022 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2021 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.