Zubaida Khanum

Zubaida Khanum

زبیدہ خانم

ان کے گائے ہوئے بیشتر نغمے سُپر ہٹ ہوئے

بدھ 19 اکتوبر 2022

وقار اشرف
معروف گلوکارہ زبیدہ خانم کو مداحوں سے بچھڑے 9 برس بیت گئے مگر ان کے گائے ہوئے یادگار نغمے آج بھی انہیں زندہ رکھے ہوئے ہیں،وہ 19 اکتوبر 2013ء کو 78 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔انہوں نے پاکستان فلم انڈسٹری کو متعدد یادگار اور شاہکار گیت دیئے۔1935ء کو متحدہ ہندوستان کے شہر امرتسر میں پیدا ہونے والی زبیدہ خانم قیام پاکستان کے بعد خاندان کے ہمراہ لاہور آ بسیں اور فلمی سفر کا آغاز 1951ء میں ایک فلم ”بلو“ سے کیا لیکن شہرت فلم ” شہری بابو“ سے ملی۔
انہوں نے اُردو اور پنجابی فلموں میں آواز کا جادو جگا کر یکساں مقبولیت حاصل کیا۔انہوں نے کم و بیش ڈیڑھ سو اُردو اور پنجابی فلموں کے لئے 244 گیت گائے جن میں سے بیشتر سُپر ہٹ ہوئے۔

(جاری ہے)

بطور اداکارہ بھی صلاحیتوں کا لوہا منوایا،انہیں ملکہ ترنم نور جہاں کے بعد پچاس کی دہائی کی سب سے کامیاب گلوکارہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
زبیدہ خانم کو دوران تعلیم ان کے ایک اُستاد نے ان کی گلوکاری سے متاثر ہو کر ریڈیو پاکستان میں متعارف کروایا۔

1951ء میں ان کا فلمی دنیا سے اس وقت تعلق قائم ہوا جب انہوں نے فلم ”بلو“ میں اداکاری کی،کیریئر کے ابتدائی برسوں میں وہ اداکاری بھی کرتی رہیں،اس دوران ”مورنی“ اور ”پاٹے خان“ جیسی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے،انہیں اصل شناخت 1953ء میں اس وقت ملی جب وہ بطور پلے بیک سنگر سامنے آئیں اور اس سال ریلیز ہونے والی فلم ”شہری بابو“ کے لئے جو گیت گائے وہ بہت مقبول ہوئے۔
کیریئر کے عروج پر ہی انہوں نے پاکستانی فلمی صنعت کے نامور کیمرہ مین ریاض بخاری سے شادی کرکے موسیقی کی دنیا کو خیر باد کہہ دیا تھا۔
زبیدہ خانم کا اگرچہ موسیقی کے کسی بڑے روایتی گھرانے سے تعلق نہیں تھا اس کے باوجود ان کی آواز اور خوش اسلوب گائیکی نے چند سالوں میں ہی انہیں صنفِ اول کی گلوکارہ بنا دیا۔وہ اس دور میں انڈسٹری میں آئیں جب یہاں بڑے بڑے نام موجود تھے انہی دنوں مہدی حسن جیسے فنکار اپنے کیریئر کا آغاز کر رہے تھے،زبیدہ خانم کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے ملکہ ترنم نور جہاں کی موجودگی میں اپنا لوہا منوایا،وہ شاید واحد گلوکارہ تھیں جن کے گائے ہوئے بیشتر نغمے سُپر ہٹ ہوئے۔
ایک اندازے کے مطابق زبیدہ خانم نے 147 فلموں کے لئے 244 نغمے گائے۔اُردو اور پنجابی زبان میں گائے ہوئے ان کے بہت سے گیت آج بھی بہت مقبول ہیں جن میں آئے موسم رنگیلے سہانے،میری چُنی دیاں ریشمی تنداں،دلا ٹھہر جا یار دا نظارہ لین دے،کیا ہوا دل پہ ستم،سیونی میرا دل دھڑکے،دوپٹہ بے ایمان ہو گیا،اساں جان کے میٹ لئی اکھ وے،وے میں نار پتولے ورگی،میرا دل چنا کچ دا کھڈونا،گوری گوری چاننی دی ٹھنڈی اور چھڈ جاویں نہ چناں بانہہ پھڑ کے جیسے ان کے بہت سے گانے آج بھی اسی طرح مقبول ہیں۔زبیدہ بیگم نے شادی کے بعد فلمی گلوکاری سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی لیکن میلاد اور درود و سلام کی محافل میں باقاعدگی سے شریک ہوتی رہیں۔

Browse More Articles of Music