Ustad Badar Miandad Khan Qawal

Ustad Badar Miandad Khan Qawal

اُستاد بدر میانداد خان قوال

بچھڑے سترہ برس بیت گئے

ہفتہ 2 مارچ 2024

وقار اشرف
اُستاد بدر میانداد خان پاکستان میں قوالی کے حوالے سے ایک منفرد مقام رکھتے ہیں جو زندگی کی آخری سانس تک قوالی کے فروغ کیلئے کام کرتے رہے۔انہوں نے غزلیں اور گیت بھی گائے مگر زیادہ توجہ قوالی پر ہی رہی۔بھارتی پنجابی فلم کا بھی میوزک دیا جس میں ایک قوالی انہی پر فلمبند ہوئی تھی۔
سلمان خان کے چھوٹے بھائی سہیل خان نے بھی اپنی فلم کی موسیقی کیلئے ان سے رابطہ کیا تھا مگر دل کی تکلیف کے باعث پراجیکٹ مکمل نہ کر سکے۔اب انہیں مداحوں سے بچھڑے سترہ برس بیت چکے ہیں۔وہ عارضہ قلب اور اعصابی امراض میں مبتلا ہونے کے بعد 2 مارچ 2007ء کو خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔انہوں نے پسماندگان میں ایک بیوی،دو بیٹیاں اور تین بیٹے چھوڑے تھے۔

(جاری ہے)


نامور موسیقار گھرانے سے تعلق رکھنے والے بدر میانداد 17 فروری 1962ء کو پنجاب کے شہر پاکپتن میں پیدا ہوئے،ان کے والد رشید میانداد بھی قوال تھے جبکہ معروف قوال نصرت علی خان ان کے ماموں زاد بھائی تھے اور بدر میانداد کا گھرانہ سینکڑوں سال سے موسیقی کے فن سے وابستہ ہے۔بدر میانداد نے 1975ء میں اپنے کریئر کا آغاز کیا اور بے پناہ کامیابیاں حاصل کیں،شروع میں ان کی گائیکی زیادہ تر ریڈیو ملتان سے نشر ہوتی تھی۔
بدر میانداد کے ایک سو سے زیادہ البم آئے تھے۔انہوں نے گلوکار سریش بابا ورما کے ساتھ مل کر کلاسیکی اور جدید طرز کی موسیقی کے امتزاج سے ایک نئی البم بھی ریلیز کی تھی جو بہت مقبول ہوئی تھی۔
بدر میانداد نے 45 سال کی عمر میں بے پناہ شہرت حاصل کر لی تھی جبکہ ان کے 150 سے زیادہ البمز نے نہ صرف اندرون بلکہ بیرون ملک بھی دھوم مچائے رکھی۔بدر میانداد کو یہ اعزاز بھی حاصل تھا کہ بہت سی بھارتی فلموں کیلئے بھی منتخب کئے گئے ان کے گانوں نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔ان کے البم امریکہ،برطانیہ،،کینیڈا،بھارت اور یورپ میں بھی ریلیز ہوئے تھے۔

Browse More Articles of Music