Hamid Ali Bela

Hamid Ali Bela

حامد علی بیلا

درویش صفت صوفی گلوکار

منگل 27 جون 2023

وقار اشرف
صوفیانہ کلام گا کر شہرت حاصل کرنے والے درویش صفت صوفی گلوکار حامد علی بیلا کی 22 ویں برسی 27 جون کو منائی جا رہی ہے۔وہ 27 جون 2001ء کو انتقال کر گئے تھے۔ان کی گائیکی کا مخصوص انداز آج بھی سماعتوں کو مسحور کرتا اور کانوں میں رس گھولتا ہے۔یہ لوک فن کار اپنی میٹھی سریلی آواز میں کچھ اس طرح ڈوب کر کافیاں،غزلیں اور گیت گاتے کہ سُننے والوں پر سحر طاری ہو جاتا۔
پٹیالہ گھرانے کی یہ آواز سب سے پہلے ریڈیو پاکستان سے گونجی اور پھر شاہ حسین،غلام فرید اور محمد بخش کی کافیاں گاتے گاتے وہ شہرت کی بلندیوں کو چھونے لگے۔مادھو لعل حسین کا کلام تو حامد علی بیلا کی پہچان بن گیا۔
حامد علی بیلا کی آواز میں گائی ہوئی کافی ”مائیں نی میں کنوں آکھاں درد وچھوڑے دا حال نی“ بہت زیادہ مقبول ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

اردو اور پنجابی بولنے والا شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو گا جس نے شاہ حسین کا یہ کلام نہ سنا ہو۔

حامد علی بیلا نے پہلی بار اس کلام کو گایا اور سُننے والوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔شاہ حسین نے جس درد اور سوز کے ساتھ اس کلام کو لکھا اس کی بھرپور عکاسی حامد علی بیلا نے کی،اس کلام کو گانے سے انہیں وہ شہرت ملی جس کا انہوں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا۔
انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس سمیت کئی ایوارڈ دیئے گئے مگر ساری زندگی تنگ دستی میں گزری۔اندرون لاہور کے ایک کمرے کے مکان میں ساری عمر گزارنے والے اس عظیم فنکار کا انتقال بھی اسی کسمپرسی میں ہوا لیکن ان کی گائی ہوئی کافی ”مائیں نی میں کنوں آکھاں درد وچھوڑے دا حال نی“ آج بھی ان کی پہچان ہے۔

Browse More Articles of Music