کسی اپنے کو سزا ملے تو تکلیف تو ہوتی ہے ‘ سلمان خان کی سزا پر فنکاروں کا ہمدردی کا اظہار

خان خاندان کے مشکل وقت میں کپور خاندان ساتھ ہے ‘رشی کپور

بدھ 6 مئی 2015 17:02

کسی اپنے کو سزا ملے تو تکلیف تو ہوتی ہے ‘ سلمان خان کی سزا پر فنکاروں کا ہمدردی کا اظہار

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) بالی وڈ کے معروف اداکار سلمان خان کو ممبئی کی ایک ذیلی عدالت کی جانب سے پانچ سال قید کی سزا سنائے جانے پر بالی وڈ کے فنکاروں نے ان سے اظہار ہمدردی کیا ۔ معروف اداکار رشی کپور نے اپنے ٹوئٹر اکاوٴنٹ پر لکھا کہ ’خان خاندان کے مشکل وقت میں کپور خاندان ان کے ساتھ ہے۔ وقت سب سے بڑا مرہم۔ گاڈ بلیس۔

اداکار ارجن کپور نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا بہت ڈراوٴنا ہے، زندگی کتنی ناپائیدار ہے میں دعا کرتا ہوں کہ پہلے کی طرح وہ مزید مضبوط ہوں۔اداکار عالیہ بھٹ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جب بھی کسی اپنے کو سزا ملتی ہے تو تکلیف ہوتی ہے چاہے انھوں نے غلطی ہی کیوں نہ کی ہو۔ ہمیں تم سے محبت ہے اور ہم تمھارے ساتھ ہیں۔اداکارہ دیا مرزا نے اپنے ٹوئیٹر پر کہا کہ وہ ایسے شخص ہیں جنھوں نے میری ماں کی زندگی بچائی اور میں اس بات کو کبھی نہیں بھول سکتی۔

(جاری ہے)

اس سے قبل ماضی کی مقبول اداکارہ ہیما مالنی نے سلمان خان کو مجرم ٹھہرائے جانے کے بعد اپنے ردعمل میں کہا کہ وہ دعا کریں گی کہ انھیں زیادہ سزا نہ ہو۔میکا سنگھ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں اس شخص کے ساتھ کھڑا ہوں جو ہر کسی کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔ بڑے بھیا آپ کے لیے ہمیشہ صرف اور صرف احترام ہے۔رتیش دیش مکھ نے کہاکہ وہ عدالت کے فیصلے پر تو تبصرہ نہیں کرنا چاہتے تاہم ان کا دل سلمان خان کے ساتھ ہے جو کہ بڑے دل والے اور فلمی صنعت کے بہترین افراد میں سے ایک ہیں۔

ٹینس سٹار ثانیہ مرزا نے اشک بار ایموٹیکونز کے ساتھ لکھا کہ اب کچھ کہنے کے لیے نہیں ہے صرف یہی کہ آپ سلمان خان ہمیشہ کی طرح ہمت سے کام لیں۔‘ڈیزی شاہ نے ٹوئٹ کیا کہ وہ آدمی رحم دل اور سونے کے دل والا ہے اور کوئی بھی اسے بدل نہیں سکتا۔ خبریں افسردہ کرنے والی ہیں تاہم میں سلمان خان کے ساتھ ہوں چاہے جو ہو۔سوناکشی سنہا نے لکھا کہ دردناک خبر ہے۔ کیا کہنا چاہیے پتہ نہیں بس اتنا کہنا ہے کہ جو کچھ بھی ہو ہم سلمان خان کے ساتھ ہیں۔ وہ ایک اچھے انسان ہیں اور کوئی ان سے یہ نہیں چھین سکتا۔

وقت اشاعت : 06/05/2015 - 17:02:19

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :