آن لائن گیم کا آخری راؤنڈ جیتنے کے لیے بھارتی نوجوان نے خود کشی کر لی

منگل 1 اگست 2017 15:32

آن لائن گیم کا آخری راؤنڈ جیتنے کے لیے بھارتی نوجوان نے خود کشی کر لی

14 سالہ منپریت سنگھ نے اندھیری، ممبئی کی ایک عمارت کی پانچویں منزل سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی ہے۔منپریت نے خود کشی کرنے سے پہلے  کوئی خط بھی نہیں چھوڑا۔ منپریت کے والدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے پر کسی قسم کا دباؤ محسوس نہیں کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ  منپریت جان لیوا آن لائن گیم ”بلیو وہیل“ کا دیوانہ تھا اور اس کی خود کشی کے پیچھے یہی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔

لیکن حکام کو ابھی تک خود کشی کی واضح وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں ۔حکام کو بھی خدشہ ہے کہ لڑکے کی خود کشی میں آن لائن گیم کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
بلیو وہیل گیم کا آغاز روس سے ہوا اور جلد ہی یہ کئی یورپی ملکوں میں پھیل گئی۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران اس گیم کی وجہ سے 150 نوجوان اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

منپریت سنگھ کا کیس بھارت میں بلیو وہیل کے شکار کا پہلا کیس ہو سکتا ہے۔

اس  سے پہلے بھارت میں ایسا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔
منپریت کے دوست کا کہنا ہے کہ اس نے 29جولائی کوا سے بتایا تھا کہ وہ بلیو وہیل کھیل رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ سکول بھی نہ آ سکا۔
منپریت کی خودکشی کے بعد  لوگوں نے والدین کو اس جان لیوا گیم سے خبردار کرنے کے لیے احتیاطی  وٹس ایپ میسجیز بھیجنے  شروع کر دئیے ہیں۔ ان میسجز میں والدین کو کہا گیا ہے کہ وہ بچوں کے موبائل اور اُن کی انٹرنیٹ کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔


بلیو وہیل کا آغاز 2013 میں روس میں ہوا۔یورپین سوشل میڈیا Vkontakte یا VK کے ذریعے جلد ہی یہ یورپ  خاص طور پر روس میں  مقبول ہوگیا۔اس گیم نے 2015 میں پہلی زندگی نگلی۔اس سال جولائی میں  آسٹن کے ایک نوجوان نے  اپنے بیڈروم میں پھندے سے لٹک کر خود کشی کر لی اور اس کاروائی کو لائیو سٹریم بھی کیا۔ اس سال کے شروع میں جارجیا سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی نے بھی خود کو  ختم کر لیا، اس کی ماں نے اسے بلیو وہیل کا نتیجہ قرار دیا۔


اس گیم کو فلپ  بوڈکن نے بنایا ہے۔ فلپ نفسیات کا طالب علم تھا، جسے اس کی یونیورسٹی نے بھی نکال دیا تھا۔ فلپ کو اس سال مئی میں روس میں حراست میں لے لیا گیا۔ فلپ کا کہنا ہے کہ اس گیم کے بنانے کا مقصد خودکشی کے ذریعے معاشرے کے فالتو لوگوں کا صفایا ہے۔فلپ کو 16 نوجوان لڑکیوں کو خودکشی پر اکسانے کا مجرم مانا گیا ہے۔
اس گیم کا تصور ساحل  پر آنے والی وہیل سے لیا گیا ہے۔

ساحل پر پھنسے والی کچھ  وہیل خودکشی کرنے کے لیے ساحل کا رخ کرتی ہیں۔
بلیو وہیل گیم میں پلیئر کو 50 ٹاسک پورے کرنے ہوتے ہیں۔ پلیئر کو ان ٹاسک کے پورے کرنے کا دستاویزی اور تصویری ثبوت بھی فراہم کرنا ہوتا ہے۔گیم کے شروع کے ٹاسک  عام سے ہوتے ہیں جیسے آدھی رات کو  ڈراونی فلم دیکھنا  یا آدھی رات کو اٹھنا۔اس کے بعد کے ٹاسک مشکل ہوتے جاتے ہیں۔

اس میں پلیئر کو خود کو نقصان پہنچانا ہوتا ہے، منشیات کی زیادہ مقدار لینی ہوتی ہے یا کسی اونچی بلڈنگ پر چڑھ کر بالکل کنارے پر کھڑا ہونا ہوتا ہے۔ان تمام مراحل میں پلیئر اپنی ذاتی شناختی اور ذاتی معلومات بھی گیم کے ایڈمنز کو فراہم کرتا رہتا ہے۔ ان معلومات کو بعد میں پلیئر کو بلیک میل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
گیم کا ہر ٹاسک مکمل کرنے پر پلیئر کو کہا جاتا ہے کہ اپنے بازو پر چاقو سے نشان بنائے۔

جیسے جیسے ٹاسک مکمل ہوتےہیں بازو پر بلیو وہیل کی شکل بنتی جاتی ہے۔گیم کے 50ویں دن 50 ویں ٹاسک میں پلیئر کو  خود کشی کرنے کا کہا جاتا ہے، جس سے انکار پر اس کی ذاتی معلومات شائع کرنے کی دھمکی بھی دی جاتی ہے۔اسی وجہ سے گیم شروع کرنے والے کے لیے ایک بار گیم شروع کر کے واپس آنا مشکل ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu