بھارت میں حکومت نے جانوروں کو انسانوں کے برابر حقوق دے دئیے گئے

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 8 جولائی 2018 23:51

بھارت میں حکومت نے  جانوروں کو انسانوں کے برابر  حقوق دے دئیے گئے
شمالی بھارت کے صوبے اتراکھنڈ میں  ہائی کورٹ نے فیصلہ  سنایا  ہے کہ تمام جانوروں کے بالکل وہی حقوق ، فرائض اور ذمہ داریاں ہونگی جو انسانوں کی ہوتی ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 4 جولائی کے فیصلے میں   کہا کہ ہر جانور کی ”الگ شخصیت“ ہوتی ہے۔ اسی وجہ وہ کسی کی صرف جائیداد نہیں بلکہ الگ قانونی وجود رکھتے ہیں۔
عملی طور پر ایساممکن نہیں کہ جانوروں کو بالکل وہی حقوق دئیے جائیں جو انسانوں کے ہوتے ہیں لیکن ہائیکورٹ نے اتراکھنڈ کے ہر رہائشی کو  اپنے جانوروں کا قانونی سرپرست بنایا ہے، ایسا سرپرست جو اپنے زیر کفالت بچوں کی طرح جانوروں کی فلاح اور حفاظت کا خیال رکھے گا۔

فیصلے میں واضح طور پر شہریوں کو جانوروں کے  ” والدین کی جگہ“  قرار دیا ہے۔
بھارت میں قانون کے مطابق دو طرح کے افراد ہیں۔

(جاری ہے)

ایک باہوش انسان اور دوسرے قانونی انسان ہیں۔ قانونی انسانوں میں کم عمر بچے، عدالتی سرپرست، وقف یا دماغی مریض شامل ہیں۔ ہائیکورٹ کے فیصلے میں جانوروں کو دوسری قسم کے انسانوں میں شمار کیا گیا ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق کاشتکاری میں استعمال ہونے والے جانوروں کے حقوق کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔

98.6 ڈگری فارن ہائٹ(37 ڈگری سینٹی گریڈ) سے زیادہ اور 41 ڈگری فارن ہائٹ (5 ڈگری سینٹی گریڈ) سے کم درجہ حرارت میں جانوروں سے کام نہیں لیا جا سکے گا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق جانوروں کو بہتر خوراک اور محفوظ زندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔
یہ عدالتی فیصلہ اس مقدمے کا نتیجہ ہے جسے شمالی بھارت سے تعلق رکھنے والے نارائن دت بھٹ نے 2014 میں دائر کیا تھا۔ نارائن نے اپنے مقدمے میں نیپال اور بھارت کے درمیان چلنے والی تانگوں پر پابندی کی استدعا کی تھی۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu