کرنٹ لگنے کے خوف سے تائیوانی خاندان کا ہرفرد سات سالوں سے ربڑ کے جوتے پہن کر باورچی خانے میں داخل ہوتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر پیر 17 ستمبر 2018 23:57

کرنٹ  لگنے کے خوف سے  تائیوانی خاندان کا ہرفرد سات سالوں سے ربڑ کے جوتے پہن کر باورچی خانے میں داخل ہوتا ہے

تائیوان کی چیایی کاؤنٹی میں گزشتہ سات سالوں سے ایک خاندان کا ہر فرد ربڑ کے جوتے پہن کر باورچی خانے میں جاتا ہے۔ انہیں خوف ہے کہ  انہیں کرنٹ نہ لگ جائے ۔ اس خاندان کا ہر فرد کرنٹ سے بچنے کے لیے  حفاظتی بندوبست کیے بغیر ہاتھوں سے ٹونٹی بھی نہیں چلاتا۔
اس خاندان کے سربراہ کا نام مسٹر ہی ہے۔ مسٹر ہی کو حال ہی میں عجیب و غریب واقعات سے متعلق خبروں میں دکھایا گیا تھا۔

ویڈیو میں انہیں ربڑ کے جوتوں میں باورچی خانے میں داخل ہوتے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں وہ باورچی خانے اور گھر میں بجلی کے انتظام کے بارے میں بھی بتاتے ہیں۔ مسٹر ہی کا کہنا ہے بغیر حفاظتی اقدامات کیے ہاتھوں سے ٹونٹی کھولنے یا دیواروں پر ہاتھ لگانے سے کرنٹ کا جھٹکا لگتا ہے۔ اسی یے وہ ٹونٹی کھولنے کے یے لکڑی کے دستے والے بڑے چمچ کا استعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)


مسٹر ہی کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں میں  وہ  بجلی کے کئی ماہرین  سے بات کر چکے ہیں لیکن کسی نے بھی انہیں نہ تو مسئلے کو وضاحت سے بیان کیا اور نہ ہی اس مسئلے کا حل بتایا۔ مسٹرہی اپنے گھر کی بجلی کی وائرنگ بھی بدل چکے ہیں لیکن انہیں بجلی کے جھٹکے لگنا بند نہیں ہوئے۔ مسٹر ہی اور اُن کے گھر والے باورچی خانے کی دیواروں اور چھتوں کو ہاتھ بھی نہیں لگاتے۔


حال ہی میں ایک الیکٹریکل انجینئر نے اس مسئلے کی وجہ دریافت کر ہی لی۔ الیکٹریکل انجینئر نے گھر کی بجلی کی ساری تاریں کاٹ دی۔ اس کے بعد باورچی خانے کا الیکٹریکل ملٹی میٹر سے معائنہ کیا تو پتا چلا کہ دیوار اب بھی چارج ہے اور یہ بجلی کسی خفیہ ذریعے سے موجود ہے۔
ذرا فاصلے سے گھر کو دیکھا گیا تو معلوم ہوا کہ چنگہوا ٹیلی کام کی تاریں باورچی خانے کی دھاتی چھت پر پڑی ہیں۔ مزید معائنے سے پتا چلا کہ تاروں کی انسولیس بالکل خراب ہو چکی ہے اور ٹوٹی تاریں دھاتی چھت کو چھو رہی ہیں۔
مسٹر ہی اور اس کا خاندان اب سات سالوں بعد اب بغیر ربڑ کے جوتے پہنچے باورچی خانے میں جا سکے گا۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu