آسٹریلوی بینک کی چھوٹی سی غلطی سے طالبہ کے ہتھے 46 لاکھ ڈالر لگ گئے

بینک کی غلطی سے طالبہ کے اکاوٴنٹ میں 46 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم منتقل ہوگئی جس سے اس نے خوب مزے اڑائے

منگل 24 مئی 2016 15:09

آسٹریلوی بینک کی چھوٹی سی غلطی سے طالبہ کے ہتھے 46 لاکھ ڈالر لگ گئے

آسٹریلیا میں زیر تعلیم ملائیشیا سے تعلق رکھنے والی طالبہ کے اس وقت مزے ہوگئے جب بینک نے اس کے اکاوٴنٹ میں غلطی سے 46 لاکھ ڈالر ڈال دیئے۔ غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ملائیشیا سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ طالبہ جیا زِن لی کیمیکل انجینئرنگ کی طالبہ ہے۔ گزشتہ برس جیا اس وقت حیران رہ گئی جب اس نے اپنے بینک اکاوٴنٹ میں 46 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم دیکھی۔

اسے اندازہ ہوگیا کہ اتنی بڑی رقم اس کے اکاوٴنٹ میں غلطی سے آگئی ہے۔ اس نے بھی بینک انتظامیہ کی غلطی سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور ایک ہی روز میں 2 لاکھ 20 ہزار ڈالر خرچ کر ڈالے۔ محترمہ نے یہیں پر بس نہیں کیا بلکہ 11 ماہ کی مدت میں اتنی بڑی رقم سے خوب شاہ خرچیاں کیں۔ مہنگے سے مہنگے کپڑے اور دیگر چیزیں خریدیں۔

(جاری ہے)

تعجب یہ رہا کہ اس سارے عرصے کے دوران بینک کو اس غلطی کا بالکل احساس بھی نہ ہوا۔

بینک کو اپنی اس غلطی کا احساس 11 ماہ بعد ہوا جب تک یہ طالبہ اچھی خاصی رقم خرچ کر چکی تھی۔ بات اس وقت کھلی جب جیا نے 15 لاکھ ڈالر کی رقم اپنے اس اکاوٴنٹ سے دوسرے اکاوٴنٹ میں منتقل کرنے کی کوشش کی۔ جس پر بینک نے جیا کو طلب کرکے اس سے باقی رقم بھی واپس کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اس نے انوکھا جواب دیا کہ میں سمجھی یہ رقم میرے والدین نے بھجوائی ہے۔طلبہ کو آخر کار اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب اس نے ملائشیا واپس فرار ہونے کی کوشش کی۔ اس وقت یہ معاملہ عدالت میں ہے جہاں جیا پر بے ایمانی کا مقدمہ درج ہے۔ بینک نے اس غلطی سے حاصل کردہ رقم سے جیا کی خریداری کی تمام تفصیلات بھی عدالت میں پیش کردی ہیں۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu