اس جزیرے پر انسانوں کے مرنے اور بلیاں رکھنے پر پابندی ہے لیکن پھر بھی یہاں ایک بلی موجود ہے

Ameen Akbar امین اکبر پیر 1 اکتوبر 2018 23:56

اس جزیرے پر انسانوں کے مرنے اور بلیاں رکھنے پر پابندی ہے  لیکن  پھر بھی یہاں ایک بلی موجود ہے

سوالبار یا سوالبارد (Svalbard) یورپ کے شمال میں بحر منجمد شمالی میں واقع ایک مجموعہ الجزائر ہے جو ناروے اور قطب شمالی کے وسط میں واقع ہے۔ یہ مملکت ناروے کا شمالی ترین علاقہ ہے۔یہ دنیا کے چند ان علاقوں میں سے ایک ہے جہاں لوگوں کے قانونی طور پر مرنے پر پابندی ہے ، اس کے علاوہ   یہاں بلیوں کے رکھنے  پر بھی پابندی ہے  ، اس کے باوجود یہاں ایک بلی موجود ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ بلی” تیکنیکی“ اعتبار سے  لومڑی ہے۔
سوالبار میں بلیوں پر ہمیشہ سے ہی پابندی نہیں تھی۔ یہ پابندی  1990 کی دہائی میں نارویجن حکام نے عائد کی ۔بلیوں پر پابندی ان کے ریبیز یا باؤلے کتوں  کے کاٹنے والی بیماری اورلومڑیوں اور چوہوں سے ہونے والی  ایک انفیکشن  سے  متاثر ہونے کی وجہ سے لگائی گئی۔

(جاری ہے)

حکام کا خیال تھا کہ  بلیاں انسانی آبادی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ چوہے   اس شمالی مجموعہ الجرائر  پر مقامی طور پر نہیں پائے جاتے تھے۔ چوہے یہاں پر کارگو جہازوں کےذریعے پہنچے اور یہاں کے سخت موسم کو برداشت کرنے لگے۔ پابندی لگنے سے پہلے بلیاں اس جزیرے پر پالتو جانور کے طور پر کافی مقبول تھیں لیکن اس کے بعد  یہاں پر کیشا نامی ایک بلی رہ گئی ہے، جس کی کہانی کافی دلچسپ ہے۔
کیشا  اسپیتس‌برگن جزیرے میں روسی ٹاؤن بارینتسبرگ  میں رہتی ہے۔

اس ٹاؤن کو سویت یونین کے دور میں  کان کنی کی وجہ سے عروج حاصل تھا۔ تب یہاں کی آبادی ایک ہزار افرا د سے زیادہ تھی۔ آج یہاں کی آبادی چند سو نفوس پر مشتمل ہے ۔1920 کے ایک معاہدے کے مطابق  معاہدے پر دستخط کرنے والےافراد یہاں کان کنی کر سکتے ہیں، اسی وجہ سے بارینتسبرگ  جیسے ٹاؤن وجود میں آئے۔
کوئی نہیں جانتا کہ کیشا یہاں کب آئی۔ کیشا کو روسی اپنے ساتھ لائے اور بلیوں پر پابندی کے باعث اس کی رجسٹریشن لومڑی کے طور پر کرائی، حالانکہ کیشا کی شکل  لومڑیوں جیسی بھی نہیں ہے اس کے باوجود حکام نے اس کی نسل کے بارے میں سوالات نہیں کیے اور وہ یہاں رہنے لگی۔

بارینتسبرگ میں آنے کے بعد کیشا نے آزاد رہنا پسند کیا۔ وہ زیادہ تر وقت باہر گھومتی رہتی ہے لیکن سرد راتوں میں اپنے ایک انسانی دوست کے اپارٹمنٹ میں  چلی جاتی ہے، جہاں اس کا اچھی طرح خیال رکھا جاتا ہے۔
سوالبار کا موسم بلیوں کے لیے کافی سخت ہے لیکن کیشا  اپنے جسم پر زیادہ بالوں کی وجہ سے موسم کی سختیاں برداشت کر لیتی ہے۔اس کے جسم  پر  موجود زخموں کے نشانوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ کیشا موسم کی سختیاں تو برداشت کر لیتی ہے لیکن  مقامی جانوروں کے ساتھ  مقابلہ کرتے ہوئے زخمی بھی ہوجاتی ہے۔


اگر آپ کو  سوالبار میں انسانوں کے مرنے پر پابندی کےحوالے سے نہیں پتا تو آپ کو بتاتے چلیں کہ  یہاں پر انسان کے مرنے پر قانونی طور پر پابندی ہے۔ قریب المرگ لوگوں کو یہاں سے ناروے کے شہری علاقوں میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔ اگر کوئی شخص قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہاں وفات پا جائے تو تب بھی اسے یہاں دفنانے کی  اجازت نہیں۔
انسانوں کے یہاں مرنے اور دفنانے پر پابندی میں بھی اس جزیرے کے سرد موسم کا ہاتھ ہے۔

یہاں زیر زمین سطح مستقل طور پر منجمد رہی ہے۔ یہاں پر دفنائے گئے   افراد کی لاشیں برفیلی زمین کی وجہ سے گلتی سڑتی نہیں۔ ایسے میں بھوکے جانور  قبروں کو کھود کر انسانوں کا گوشت کھا سکتے ہیں۔ ایسے میں اگر کوئی شخص کسی   بیماری سے فوت ہوا ہو تو اس کی بیماری پورے سوالبار میں پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔اسی وجہ سے قریب المرگ  لوگوں اور بعد از مرگ  لاشوں کو دوسرے علاقوں میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔
اس جزیرے پر مناسب طبی سہولیات نہ ہونے کے بعد حاملہ خواتین کو بھی ڈیلیوری کے لیے ناروے کے دوسرے شہروں میں جانا پڑتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu