طلباء کی یونین نے تالیاں بجانے پر پابندی لگا دی۔جاز ہینڈز کا استعمال کیا جائے

منگل 2 اکتوبر 2018 17:27

طلباء کی یونین نے تالیاں بجانے پر پابندی لگا دی۔جاز ہینڈز کا استعمال کیا جائے

ایک طلباء یونین نے تالیوں کو جاز ہینڈز سے بدل دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد طلباء کو   بے چینی، الجھن اور حسیات کے مسائل سے بچانا ہے۔
یونیورسٹی آف مانچسٹر کی طلباء یونین نے اپنی سال کی پہلی میٹنگ میں  تالیاں بجانے پر پابندی  لگانے کی قرار داد پیش کی ہے۔ یونیورسٹی میں طلباء کے اخبار  Mancunion کے مطابق وہ تالیوں کی جگہ برطانوی اشاروں کی زبان میں تالیوں کا متبادل جاز ہینڈ استعمال کریں گے تاکہ اس میں تالیاں بھی شامل ہوں۔


اخبار کے مطابق روایتی تالیوں کی پُر شور آوازاور چیخنے سے بے چینی یا حسیات کے مسائل کے شکار طلباء کو مسئلہ ہوتا ہے۔ بی ایس ایل (برٹس سائن لینگوئج) میں تالیاں یا جاز ہینڈز جذبات کے اظہار کی ایک بہتر شکل ہوگی۔ جاز ہینڈز میں دونوں بازوں اس طرح اٹھا کر لہرائے جاتے ہیں کہ ہاتھوں کی ہتھیلیوں کا رخ سامنے کی طرف ہو۔

(جاری ہے)


اخبار کے مطابق یونین کی لیبریشن اینڈ ایکسس آفیسر سارا خان نے گروپس اور سوسائٹیز کو جاز ہینڈز کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لیے قرار داد پیش کی۔

اسے پاس ہونے کے لیے 66 فیصد طلباء کی حمایت ضروری تھی۔ بہت کم طلباء نے اس کی مخالفت کی۔ تاہم ایک طالبہ نے گڈمارننگ برٹین میں بتایا کہ تالیوں پر پابندی نہیں لیکن  ذہنی اور جسمانی صحت کے مسائل طلبہ کی سہولت کے لیے انہیں تالیوں کا استعمال نہ کرنے کا کہا گیا ہے۔
اخبار نے لکھا کہ نیشنل یونین آف سٹوڈنٹس میں 2015 سے جاز ہینڈز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ یونیورسٹی آف ڈرہم کے طلباء نے بھی انہی وجوہات کی بنا پر تالیوں اور چیخنے پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کی ہے۔ طلبا کا کہنا ہے کہ کانفرنس کے دوران تالیاں اور غیر ضروری شور کم ہونا چاہیے۔ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی بھی ہونی چاہیے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ اس سے معذور طلباء کی حفاظت اور بہتری متاثر ہوتی ہے

طلباء کی یونین نے تالیاں بجانے پر پابندی لگا دی۔جاز ہینڈز کا استعمال ..

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu