خاتون نے اپنی انوکھی بیماری ”مائیکل جیکسن فوبیا“ کا علاج کرنے کے لیے ہپنوتھراپی کی مدد لے لی

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 23 مئی 2019 23:04

خاتون نے اپنی انوکھی بیماری ”مائیکل جیکسن فوبیا“ کا علاج کرنے کے لیے ہپنوتھراپی کی مدد لے لی

23 سالہ پوپی جونسن کا تعلق برطانیہ سے ہے۔پوپی مائیکل جیکسن فوبیا کا شکار ہیں اور گزشتہ 18 سالوں سے اس بیماری میں مبتلا ہیں۔انہیں یہ بیماری پہلی  بار مائیکل جیکسن کی تھرلر ویڈیو دیکھنے کے بعد لگی تھی۔پوپی نے 18 سال پہلے پاپ لیجنڈ مائیکل جیکسن کی  میوزک ویڈیو”تھرلر“  دیکھی توان کے دل میں گلوکار کا خوف بیٹھ گیا۔ ایک سین میں جب  فن کا ر کا چہرہ بھیڑے سے بدلتا ہے تو انہیں اور زیادہ خوف محسوس ہوتا ہے۔


لندن میں بارٹینڈر کا کام کرنے والی پوپی جب بھی مائیکل جیکسن کا نام  یا اُن سے متعلق کچھ بھی  سنتی تو خوفزدہ ہو جاتی۔ انہیں فوراً ہی 18 سال پہلے کے مناظر یاد آ جاتے ۔ پوپی کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں انہیں  ہتھیلیوں پر ٹھنڈے پسینے   اور چکر آنا شروع ہو جاتے ۔

(جاری ہے)

اس پر ستم ظریفی کے پوپی کے والدین مائیکل جیکسن کے بہت بڑے  مداح ہیں اور پوپی نے کبھی انہیں بھی اپنے خوف کے متعلق نہیں بتایا۔


پوپی جب کبھی اپنے دوستوں کے ساتھ ہوتی اور مائیکل جیکسن کا گانا چلایا جاتا تو وہ ٹوائلٹ جانے کے بہانے وہاں سے اٹھ جاتی، تازہ ہوا میں سانس لیتی اور خود کو سنبھالنے کی کوشش کرتیں۔
اس سال کے شروع میں  ایک ڈاکیومنٹر  ی فائنڈنگ نیور لینڈ(Finding Neverland) آئی تو انٹرنیٹ پر مائیکل جیکسن کی تصاویر وائرل ہونا شروع ہوگئی۔ پوپی نے اس عرصے میں سوشل میڈیا استعمال نہیں کیا۔


اب پوپی نے اپنے اس خوف پر قابو پانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پوپی   ہپنوتھراپی کی مدد سے اپنے اس ڈر سے جان چھڑا رہی ہیں۔پوپی ایک ہپنوتھراپسٹ سے علاج کر ا رہی ہیں اور چار سیشن کے بعد انہیں حالات پہلے سے بہتر لگتے ہیں۔
پوپی نے اب فیصلہ کیا ہے کہ اپنے عجیب و غریب  خوف کے بارے میں عوامی سطح پر بات کریں گی تاکہ اُن جیسے  دوسرے لوگ بھی سامنے آئیں اور کسی قسم کی شرمندگی محسوس کیے بغیر پیشہ ورانہ مدد حاصل کر سکیں۔


متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu