نسل پرست کتے کی وجہ راہب نے سیاہ فام ملازمہ کو رکھنے سے انکار کردیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 22 اگست 2019 23:50

نسل پرست کتے کی وجہ راہب نے سیاہ فام ملازمہ کو رکھنے سے انکار کردیا

ٹینیسی سے  تعلق رکھنے والی ایک سیاہ فام خاتون نے کیتھولک چرچ کے راہب کے خلاف خود سے امتیازی سلوک کیے جانے کی شکایت درج کرائی ہے۔ تاہم راہب نے ان الزامات کو جھٹلاتے ہوئے  دعویٰ کیا ہے کہ یہ ان کا جرمن شیفرڈ کتا ہے جو نسل پرست ہے اور سیاہ فام لوگوں کو پسند نہیں کرتا۔
جب ایک صفائی کرنے والی کمپنی کی ملازمہ ایملی ویوور نے اپنی ملازمت کو خیر باد کہا تو اپنی متبادل  لا شورنڈرا ایلن کو  ملوانے کے لیے  چرچ لے آئیں۔

جب وہ چرچ میں پہنچی تو انہیں سیکرٹری نے روک کر بتایا کہ راہب جیک کوال بتائیں گے کہ متبادل ٹھیک بھی ہے یا نہیں۔

دونوں خواتین سیکرٹری کے واپس آنے کا انتظار کرتی رہیں۔ کچھ دیر بعد انہیں بتایا گیا کہ لا شونڈرا اس ملازمت کے لیے موزوں نہیں کیونکہ راہب کا کتا نسل پرست ہے جو سیاہ فام لوگوں کو پسند نہیں کرتا۔

(جاری ہے)

ایملی نے تجویز دی کہ کتے کو پنجرے میں بند کر دیا کریں تو جواب میں راہب جیک نے کہا کہ وہ لاشونڈرا کو وہاں نہیں دیکھنا چاہتا۔


اس معاملے پر چرچ نے اپنے راہب کی سرزنش کرنے کی بجائے اُن کا دفاع کیاہے۔ چرچ کا کہنا ہے کہ اگرچہ راہب جیک نے الفاظ کا درست انتخاب نہیں کیا لیکن اس سے اُن کا مقصد  صفائی کرنے والی خاتون کو نسل پرست کتے سے بچانا تھا۔
صفائی کرنے والی سابقہ خاتون ایملی کا کہنا ہے کہ انہیں تو جرمن شیفرڈ کتے میں کوئی خامی نظر نہیں آتی، انہوں نے کتے کو شریف اور اچھی طرح تربیت یافتہ قرار دیا، جس کے رویے میں کبھی جارحانہ پن نہیں دیکھا گیا۔تاہم چرچ کا کہنا ہے کہ بہت سال پہلے ایک افریقن امریکی  نے اس کتے کو ڈرایا تھا، جس کی وجہ سے کتا سیاہ فام لوگوں کو پسند نہیں کرتا۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu