میکڈونلڈ، آئس لینڈ کا 10 سال پرانا آخری برگر بظاہر آج بھی کھانے کے قابل ہے

جمعہ 1 نومبر 2019 23:51

میکڈونلڈ، آئس لینڈ کا  10 سال پرانا آخری برگر بظاہر آج بھی کھانے کے قابل ہے

آئس لینڈ دنیا کے اُن چند ممالک میں سے ایک ہے، جہاں پر میکڈونلڈ کام نہیں کرتا۔ میکڈونلڈ نے شمالی یورپ میں واقع آئس لینڈ میں اپنا آخری ریسٹورنٹ ایک دہائی پہلے بند کیا تھا لیکن ریسٹورنٹ میں فروخت ہونے والا آخری برگر بہت احتیاط سے محفوظ کر لیا گیا ہے۔حیرت انگیز طور پر یہ برگر آج بھی بظاہر کھانے کے قابل ہے۔
31 اکتوبر 2009 کو  نے ہجورتر سماراسن  کو آئس لینڈ میں میکڈونلڈ ریسٹورنٹ سے آخری برگر خریدنے کا اعزاز حاصل ہوا۔

انہوں نے یہ برگر ریسٹورنٹ بند ہونے سے کچھ دیر پہلے خریدا تھا۔بہت سے لوگوں کی طرح انہوں نے بھی افواہیں سنی تھی کہ میکڈونلڈ  کے کھانے گلتے سٹرتے نہیں۔ انہوں نے ان افواہوں کی صداقت جاننے اور ملک میں فروخت ہونے والا  میکڈونلڈ کا آخری برگر ہونے کی وجہ سے اسے محفوظ کر لیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے برگر اور اس کے ساتھ ملنے والی فرنچ فرائیز کو  پلاسٹک کے مرتبان میں رکھ کر تین سال کے لیے چھوڑ دیا۔

تین سال تک یہ مرتبان  اُنکے گیراج میں رکھا رہا ۔ تین سال بعد بھی یہ  برگر بظاہر کھانے کے قابل تھا۔ انہوں نے یہ برگر  کچھ سالوں کے لیے نیشنل میوزیم آف آئس لینڈ کو دے دیا۔اس کے بعد اسے  ریکیاوک  بس ہوسٹل منتقل کر دیا گیا۔ وہاں سے اسے  جنوبی آئس لینڈ کے ایک شہر تیکوبائر کے سنوترا ہاؤس ہاسٹل میں منتقل کر دیا گیا۔ یہاں پر یہ شیشے کے جار میں آرٹ کے فن پارے کی طرح نمائش کے لیے رکھا ہوا ہے۔


سنوترا ہاؤس کی  مالکن کا کہنا ہے کہ پوری دنیا سے لوگ آئس لینڈ میں میکڈونلڈ کے آخری برگر کو دیکھنے آتے ہیں۔ یہ برگر اتنا زیادہ مقبول ہے کہ اس پر ایک کیمرہ لگا دیا گیاہے، جو اسے ہر وقت نشر کرتا رہتاہے۔ لوگ انٹرنیٹ سے لاگ آن ہو کر اسے چیک کرتے ہیں۔ انٹر نیٹ پر اسے ہر روز تقریباً چار لاکھ لوگ دیکھتے ہیں۔سنوترا ہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ آخری برگر ابھی تک گلا سڑا نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu