انڈونیشیا کا حقیقی زندگی کا سپائیڈرمین کوڑا کرکٹ اور پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف لڑ رہا ہے

Ameen Akbar امین اکبر منگل 11 فروری 2020 23:54

انڈونیشیا کا  حقیقی زندگی کا سپائیڈرمین کوڑا کرکٹ اور پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف لڑ رہا ہے

انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اپنی کمیونٹی کے لوگوں کو قائل کیا  ہے کہ انہیں  اپنی گلیوں اور ساحلوں سے کوڑا کرکٹ اٹھا کر اسے صاف رکھنا چاہیے۔ انہوں نے اپنی دعوت کو مزید اثرانگیز بنانے کے لیے سپر ہیرو سپائیڈر مین کا لباس پہن لیا ہے۔
روڈی ہارٹونو کا تعلق پاری پاری، جنوبی سولاویسی  سے ہے۔ وہ ایک کیفے میں کام کرتے ہیں۔ وہ بہت عرصے سے لوگوں کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں پلاسٹک کا کچرا اٹھا کر  اپنے گھر ، گلیوں اور ساحلوں کو صاف رکھنا چاہیے لیکن انہیں زیادہ کامیابی نہیں ملی۔

ایک دن انہوں نے اپنے بھانجے کو محظوظ کرنے کے لیے سپائیڈرمین کا لباس پہن لیا تو لوگوں نے اُن پر زیادہ توجہ دی۔ حادثاتی طور پر وہ  مقامی رول ماڈل بن گئے اور لوگ بھی اُن کی تقلید میں کوڑا کرکٹ صاف کرنےلگے۔

(جاری ہے)


36 سالہ روڈی کا کہنا ہے کہ سرخ اور نیلے رنگ کا  کاسٹیوم پہننے سے پہلے لوگ اُن پر توجہ نہیں دیتے تھے لیکن  سپائیڈر مین کا لباس پہننے کے بعد لوگ اُن کی بہت زیادہ بات سنتے ہیں۔


روڈی نے دو سال پہلے اپنے 2 سالہ بھانجے کو محظوظ کرنے کے لیے یہ کاسٹیوم خریدا تھا لیکن چھوٹا بچہ جب بھی انہیں یہ لباس پہنتا دیکھتا، چیخنا شروع کر دیتا۔ اس کے بعد انہیں خیال آیا کہ ا س لباس کو پہننے کے بعد ہی انہیں کوڑا کرکٹ اٹھانا چاہیے۔اس سے پہلے جو لوگ انہیں نظر اندازکر دیا کرتے تھے، اب اُن کی تقلید میں کوڑا کرکٹ اٹھانے لگے۔انہیں اتنی زیادہ کامیابی ملی کہ انہوں نے  سپائیڈرمین کے لباس میں ایک ویڈیو فیس بک پر پوسٹ کی، جس میں پاری پاری کے لوگوں سے  درخواست کی گئی کہ وہ بھی کوڑا کرکٹ اور پلاسٹک کی آدلوگی کی صفائی میں اُن کا ساتھ دیں۔


سپائیڈر مین کے لباس میں صفائی کرنے پر انہیں مقامی مشہور شخصیت کا درجہ حاصل ہو گیا ہے۔ قومی اخبارات میں اُن پر مضامین بھی شائع ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu