چین کا شوگر کنگ، میٹھے سے انتہائی اعلیٰ مجسمے بنا سکتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 28 مارچ 2020 23:56

چین کا شوگر کنگ،  میٹھے سے انتہائی اعلیٰ مجسمے  بنا سکتا ہے
دنیا میں بہت کم ایسے فنکار ہونگے جو میٹھے سے ژہو یی جیسے شاندار مجسمے بنا سکتے ہیں۔ چین سے تعلق رکھنے والے ژہو کو شوگر کنگ بھی کہا جاتا ہے۔ ژہو کیک پر حیرت انگیز مجسمے بنانے میں مہارت رکھتے ہیں۔ اُن کی شہرت کا آغآز 2018 میں کیک بنانے کے ایک مقابلے کو جیتنے سے ہوا۔ اس مقابلے میں انہوں نے سونے کے تین اور کانسی کا ایک تمغہ حاصل کیا۔
ژہو کا کہنا ہےکہ وہ مڈل اور ہائی سکول میں زیادہ اچھے طالب علم نہیں تھے۔

اس لیے اساتذہ انہیں پسند نہیں کرتے تھے۔ وہ پڑھائی میں اچھے نہیں تھے، اس کا یہ مطلب بھی نہیں تھا کہ وہ کوئی پیشہ نہیں اپنا سکتے تھے۔ انہوں نے ماسٹر وانگ لونگ کے نگرانی میں گندھے ہوئے آٹے سے ماڈل بنانا شروع کر دئیے۔اپنی صلاحیتوں کی بدولت انہوں نے اس کام میں کافی مہارت حاصل کر لی اور وہ اچھی خاصی کمائی کرنے لگے لیکن جلد ہی وہ بوریت بھی محسوس کرنے لگے۔

(جاری ہے)


نوجوان ژہو ایک بار سوژہو آئے تو انہوں نے دیکھا کہ گاڑھا شیرہ ماڈل بنانے کے لیے آٹے سے بہتر ہے۔ خود سے سیکھتے ہوئے انہوں نے ماڈل بنانے کے لیے بہتر میٹریل تیار کیا اور اس سے مجسمے بنانے لگے۔ ان کے کام میں اہم موڑ اس وقت آیا جب وہ شیرے کی پتلی تہہ بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ اس تہہ سے وہ ماڈل کے کپڑے، بال اور باریک تفصیل بنانے لگے۔ انہوں نے اپنی دوکان کھول لی اور اپنا کام آن لائن بھی پوسٹ کرنے لگے۔

جلد ہی وہ چین میں شوگر کنگ کے نام سے مقبول ہو گئے۔ صرف چین ہی نہیں پوری دنیا میں انہیں اپنے کام کے حوالے سے سب سے بہترین فنکار مانا جاتا ہے۔ اُن کے بنائے ہوئے چند شاہکار آپ بھی دیکھیں۔








متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu