شیشے کے سامنے خود کو بدصورت سمجھنا نفسیاتی بیماری بھی ہوسکتی ہے

منگل 9 جون 2015 12:57

شیشے کے سامنے خود کو بدصورت سمجھنا نفسیاتی بیماری بھی ہوسکتی ہے

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9جون2015ء)دن میں کسی وقت شیشے میں اپنی شخصیت کا جائزہ لینا تقریبأٴ سبھی خواتین کے لئے معمول کی بات ہے لیکن اگر آپ شیشے کے سامنے خود کو اکثر بدصورت محسوس کریں تو یہ ایک نفسیاتی بیماری بھی ہوسکتی ہے۔ اکثر خودکو شیشے میں دیکھ کر پریشان ہوجانا اور پوری طرح یہ یقین کرلینا کہ آپ بہت بری دکھائی دے رہی ہیں۔یہ ایک نفسیاتی بیماری یا سنڈروم(Syndrome) ہے جوآپ کو یقین دلادیتا ہے کہ آپ بدصورت ہیں ۔

ماہر ین نفسیات اس بیماری کو باڈی ڈسمورفک ڈس آرڈر یا اپنے جسم کے بے ڈھنگا ہونے سے متعلق نفسیاتی خلل کا نام دیتے ہیں جوکسی بھی انسان کے ذہن میں اپنی ذات میں نقص یاعدم تحفظ کے بہت چھوٹے سے احساس کو بھی غیر معمولی حدتک شدید بنا سکتا ہے۔جرمنی کی گوئٹے یونیورسٹی کی ماہر نفسیات وکٹوریہ رٹر(Viktoria Ritter) کہتی ہیں کہ اسی احساس کے نتیجے میں بہت سے لوگ مسلسل تشویش کا شکار ہوجاتے ہیں جس کے بعد وہ نہ صرف خود سے ہمیشہ ناخوش رہتے ہیں بلکہ ہر وقت اسی سوچ میں لگے رہتے ہیں کہ وہ اپنی شخصیت کو ظاہری طور پر زیادہ جاذب نظر اور پرکشش کیسے بناسکتے ہیں؟ اس احساس سے زیادہ ترخواتین اپنے بچپن اور جوانی کے درمیانی برسوں میں متاثر ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

وکٹو یہ مطابق اگر کوئی خاتون اپنے آپ کو زیادہ خوبصورت بنانے کے لئے روزانہ ایک گھنٹے سے زائد کا وقت صرف کرے باربار اپنے آپ کو شیشے میں کسی شیشے کی کھڑکی میں یا اپنے موبائل کی اسکرین پر دیکھتے یا دوسروں سے اکثر یہ پوچھے کہ وہ کیسی نظر آرہی ہے؟ تو یہ رویہ خطرے کی گھنٹی ہوسکتا ہے ایسی خواتین یا ان کے اہل خانہ کو فوری طور پر کسی نفسیاتی معالج سے رابطہ کرنا چاہیے۔

Browse Latest Weird News in Urdu