باپ کے ساتھ لنچ نہ کرنے پر بچے عدالتی تحویل میں

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 11 جولائی 2015 22:00

باپ کے ساتھ لنچ نہ کرنے پر بچے عدالتی تحویل میں

مشی گن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10جولائی۔2015ء)مشی گن کی ایک جج نے 3 بچوں کو باپ کے ساتھ لنچ کے لیے نہ جانے پر عدالتی تحویل میں لے کر نابالغوں کے مرکز بھیج دیا گیا ہے۔ وہ وہاں 18 سال کی عمر تک رہیں گے۔ تفصیلات کے مطابق اوکلینڈ کاؤنٹی جج لیزا گورسیسا نے بتایا کہ 2009 نے ماں اور باپ کے درمیان طلاق کا متنازعہ مقدمہ چل رہا ہے۔جج نے کہا کہ میں ماں کو الزام دوں گی جس نے 15 سالہ، 10 سالہ لڑکوں اور 9 سالہ لڑکی کو باپ سے الگ کر دیا۔

عدالتی کاروائی کے دوران جب ماں نے کہا کہ “میرے بچے”۔ اس کے جواب میں جج نے کہا کہ تمہیں چارلی مینشن میں ہونے والے ریسرچ پروگرام میں حصہ لینا چاہیے۔ مقدمے کے دوران ایک بیٹے نے جج کو بتانے کی کوشش کی کہ وہ اپنے باپ کو کیوں پسند نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

بیٹے نے کہا کہ میں نے اسے اپنی ماں کو مارتے پیٹتے دیکھا ہے۔ جج کا کہنا ہے کہ بچوں کا برین واش کر دیا گیا ہے، توہین عدالت کے بعد بچوں کو چلڈرن ویلج بھیج دیا گیا ، جہاں وہ 18 سال کی عمر تک رہیں گے۔

بچوں کی ماں نے کہا ہے کہ اگرچہ طلاق لینا کتنا ہی برا سہی مگر اس کی سزابچوں کو نہیں ملنی چاہیے۔ بچوں کے باپ کے وکیل کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال سب کے لیے تکلیف دہ ہے۔ جج کا کہنا تھا کہ بچوں کی ماں نےکبھی بچوں کو سدھارنے کی کوشش نہیں کی۔ وہ بچوں کے غلط رویے کی تائید کرتی رہی اور بچوں کو باپ سے دور کر دیا۔

Browse Latest Weird News in Urdu