اتنے افراد شارک کے حملوں سے نہیں مرےجتنے سیلفی لینے سے مرے ہیں

Fahad Shabbir فہد شبیر بدھ 23 ستمبر 2015 22:50

اتنے افراد شارک کے حملوں سے نہیں مرےجتنے سیلفی لینے سے مرے ہیں

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23ستمبر۔2015ء)66 سالہ جاپانی سیاح بھارت میں تاج محل کی سیر کے دوران سیلفی لیتے ہوئے مرگیا جبکہ اس کا ساتھی سیٹرھیوں سے گر کر زخمی ہوگیا۔جاپانی کے مرتے ہی 2015 میں سیلفی لیتے ہوئے مرنے والوں کی تعداد 12 ہوگئی۔ 2015 میں شارک کے حملوں سے مرنے والوں کو دیکھا جائے تو شارک کے حملوں میں مرنے والے افراد کی تعداد صرف 8 ہے۔

سیلفیوں سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ سیاح اور سیلفی لینے والے دوسرے لوگ، سیلفی لیتے ہوئے، اپنے ارد گرد کے غیر مانوس ماحول کی بجائے اپنے فون کی سکرین پر نظر رکھتے ہیں۔اس سال سیلفی لیتے ہوئے گرنے سے چار ہلاکتیں ہوئیں۔اس کے بعد زیادہ تر لوگ ٹرین کے ساتھ یا ٹرین پر سیلفی لیتے ہوئے مرے۔ ابھی تک یہ تو واضح نہیں ہوا کہ لوگوں کے ”دلیرانہ“ سیلفی لینے کی تعداد میں کتنا اضافہ ہوا ہے تاہم ایسے سیاح اکثر خبروں میں آنے لگے ہیں جو بڑے خطرناک انداز سے سیلفی لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

سیاحوں کےجانوروں کے ساتھ خطرناک سیلفی لینے کی وجہ سے کئی دفعہ تو انتظامیہ نے پارکوں اور چڑیا گھروں کو بند کر دیا۔ حد تو یہ ہے کہ ٹور ڈی فرانس کے دوران سائیکلسٹ بھی خطرناک سیلفی لینے سے باز نہیں آتے۔ اس بات کا تو کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا ہے کہ لوگ گریٹ سیلفی لینے کے لیے کس حد تک جا سکتے ہیں تاہم لوگوں کو خطرناک حد تک جانے سے روکنے کےلیے بہت سے مشہور مقامات پر سیلفی لینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہیں۔

اگر سیلفی پر پابندی نہیں تو سیلفی سٹک پر ضرور پابندی لگا دی گئی ہے۔ بہت سی ائیر لائنز بھی ایسی ہیں جنہوں نے جہازوں میں سیلفی سٹک لانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ جولائی کے مہینے میں روسی وزارت داخلہ نے خصوصی بروشر جاری کیے ، جن میں سیلفی لینے کے حوالے سے ہدایات شامل تھیں۔ان بروشر وں میں سیلفی لینے والوں کو ہتھیاروں، خطرناک جانوروں، ریل گاڑیوں اور بجلی کی تاروں کے ساتھ سیلفی نہ لینے کی ہدایت کی گئی تھی۔ سیلفی لینے والوں کو خیال رکھنا چاہیے کہ شوشل میڈیا پر زیادہ لائکس لینے کے چکر میں اُن کی جان جا سکتی ہے۔اس لیے سیلفی لیں، اپنی جان مت لیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu