نسل پرستی کا شکار بیٹے کو ماں نے ایک کمنٹ سے ٹھنڈا کردیا

Fahad Shabbir فہد شبیر جمعہ 16 اکتوبر 2015 22:34

نسل پرستی کا شکار بیٹے کو ماں نے ایک کمنٹ  سے  ٹھنڈا کردیا

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16اکتوبر۔2015ء)بنک میں کام کرنے والے ایک نوجوان نے اپنے فیس بک پیج پر مہاجرین کی اپنے ملک میں آمد کو سخت ناپسند کیا اور مہاجرین کو مختلف طرح کے القابات سے بھی نوازا۔نوجوان نے اپنی پوسٹ میں مہاجرین کو قابل نفرت قرار دیا اور کہا کہ مہاجرین میں ایسی کوئی قابلیت نہیں کہ ہمارے ملک میں کسی اچھی پوسٹ پر کام کر سکیں۔

اس نے یہ بھی کہا کہ مہاجرین میں عام آدمیوں جتنی تہذیب اور ذہانت بھی نہیں ہوتی۔ حیرت انگیز طور پر اس نوجوان کے تمام دوستوں نے اس کی پوسٹ کو سراہا اور کمنٹ میں مہاجرین کو مزید برا بھلا کہنے لگے۔ نوجوان کی بدقسمتی کہ اس کی ماں نے بھی یہ قابل نفرت پوسٹ دیکھ لی۔اس نے اپنے بیٹے کا نسل پرستانہ غرور توڑنے کے لیے بہترین طریقے سے کام لیتے ہوئے اس کی پوسٹ پر کمنٹ کیے۔

(جاری ہے)

اس کی ماں نے سب سے پہلے تو پوسٹ کے حوالے سے کچھ سنجیدہ باتیں کہی پھر نوجوان پر خاندانی راز آشکارا کر دیا۔ اس کی ماں نے کمنٹ میں لکھا کہ میں یہ تمہیں کبھی نہ بتاتی مگر تم نے تمام حدیں عبور کر لیں، اس لیے تم اسی قابل ہو۔اس کی ماں نے لکھا کہ ہم نے ، یعنی میں نے اور تمہارے باپ نے ، تمہیں 23 سال پہلے ایک امریکی خاندان سے گود لیا تھا۔ وہ خاندان اس وقت صوفیہ، بلغاریہ میں مقیم تھا۔اس میں کوئی شرمندگی کی بات نہیں، تم قابل ہو کہ بنکر بن گئے اور اچھی زندگی گذار رہے ہو تو اندازہ کرو ان ”گندے غیر ملکیوں“ اور ”خراب خون“ والوں میں بھی بعد میں کوئی قابل نکل آئے۔ آخر میں اس کی ماں نے لکھا کہ اتوار کو گھر آنا میں تمہارے لیے سپگیٹی بنا ؤں گی۔

Browse Latest Weird News in Urdu