10 سال تک ایک گاوں‌میں‌تنہا رہنے والے چینی شخص کی کہانی، جسے تنہائی کے خیال نے بھی خوفزدہ نہیں کیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 26 اپریل 2016 17:03

10 سال تک ایک گاوں‌میں‌تنہا رہنے والے چینی شخص کی کہانی، جسے تنہائی کے خیال نے بھی خوفزدہ نہیں کیا

چین (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26 اپریل 2016ء): چین کے شمال مغربی صوبے کے ژوہینشاشی نامی گاؤں میں رہنے والا چینی باشندہ لیو اپنے گاؤں کا اکلوتا رہائشی ہے۔ لیو کے مطابق اس گاؤں میں تقریباً 20 خاندان آباد تھے لیکن گاؤں میں پیدا ہوتی قدرتی وسائل کی قلت اور غذائی قلت کے سبب اموات کے باعث تمام افراد اس گاؤں سے کہیں اور نقل مکانی کر گئے۔ 2006ء میں لیو اور اس کا خاندان اس گاؤں میں مکمل تنہا رہ گئے۔

لیو کے خاندان میں بستر پر پڑی اس کی والدہ اور ایک بھائی تھا۔ لیکن ایک سال کی مدت میں لیو کے تمام رشتہ دار انتقال کر گئے اور لیو اس گاؤں میں مکمل تنہا رہ گیا۔ لیکن لیو نے خوفزدہ ہونے کی بجائے اس تنہائی میں بھی زندہ رہنے اور خود پر اکتفا کرنے کی ٹھانی۔ لیو کا کہنا ہے کہ شروع میں یہاں رات کو لومڑیوں اور کتوں کی آوازوں سے مجھے نیند نہیں آتی تھی۔

(جاری ہے)

لیکن کچھ مویشیوں کو اپنا ساتھی بنانے کے بعد میں نے اکیلے رہنا سیکھ لیا۔ لیو ایک قریبی مقامی محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے لیے بطور چوکیدار بھی کام کرتا ہے جس پر لیو ماہانہ 700 یوان (107 امریکی ڈالر) کماتا ہے۔لیو کو پانی کی تلاش اور خوراک خریدنے کے لیے گاؤں سے کافی دور جانا پڑتا ہے۔ لیو کا کہنا ہے کہ میرے لیے یہاں رہنا مشکل نہیں ہے ، لیکن وقت آنے پر میں بھی کسی گنجان آباد علاقہ میں نقل مکانی کر جاؤں گا۔ لیو نے رپورٹرز کو بتایا کہ یہاں رہنے کا ایک مزہ یہ بھی ہے کہ میں یہاں موجود کسی بھی گھر میں رہ کر اس کے سابق مالک کی چیزیں استعمال کر سکتا ہوں۔ لیو کی اپنے گاؤں میں ایک تنہا زندگی پر ایک نظر آپ بھی ڈالئے:

۱۰ سال تک ایک گائوں میں اکیلے رہنے والا چینی باشندہ

Browse Latest Weird News in Urdu