دنیا میں پہلی بار انسانی سر کی منتقلی کا آپریشن اگلے سال کے شروع میں کیا جائے گا

Ameen Akbar امین اکبر منگل 20 ستمبر 2016 23:41

دنیا میں پہلی بار انسانی سر کی منتقلی کا آپریشن اگلے سال کے شروع میں کیا جائے گا

اگلے سال کے شروع میں لاعلاج بیماری میں مبتلا ایک شخص کا سر تبدیل کر دیا جائے گا۔ 31سالہ والری سپریڈونو وہ پہلا شخص ہو گا جس کا سر دوسرےانسان کے جسم پر لگایا جائے گا۔
اٹلی کا ڈاکٹر سرگیو کاناویرو اپنی ٹیم کے ساتھ چین میں اس آپریشن کو سر انجام دے گا۔ والری نے بتایا کہ اس آپریشن میں بہت خطرہ ہے مگر وہ اپنی زندگی بہتر بنانے اور طبی تاریخ کے اہم ترین منصوبے کا حصہ بننے کو تیار ہے۔

والری کا کہنا ہے کہ اب بھی میری حالت بہت خراب ہے۔ میں اپنی دیکھ بھال نہیں کر سکتا، میں چل پھر نہیں سکتا۔ اس لیے میں چاہتا ہوں کہ میری زندگی بہتر ہو اور میں دوسروں کی مدد کے بغیر زندگی گزار سکوں۔
اس آپریشن پر 10 ملین پاؤنڈ خرچ ہونگے۔ آپریشن 36 گھنٹوں میں مکمل ہوگا اور اس میں طبی عملے کے 150 افراد حصہ لیں گے۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے ماہرین محدود کامیابی کے ساتھ جانوروں میں اس طرح کے آپریشن کر چکے ہیں۔

تاہم انسانوں میں یہ پہلا آپریشن ہوگا۔
اس آپریشن کو سر انجام دینے کے لیے سب سے پہلے تو سر کو منفی 15 ڈگری سینٹی گریڈ پر منجمد کر دیا جائے گا تاکہ دماغ کے خلیے مرنہ جائیں۔ اس کے بعد گردن کاٹ کر ٹیوبز کو اہم شریانوں اور رگوں سے مربوط کر دیا جائے گا۔اس کے بعد کا مرحلہ سب سے اہم ، یعنی سپائنل کارڈ کاٹنے کا ہے۔زیادہ نقصان سے بچنے کےلیے سرجن خصوصی ہیرے کے بنے ہوئے بلیڈ استعمال کریں گے۔

اس کے بعد جسم عطیہ کرنے والے کے جسم سے سر الگ کر کے سپائنل کارڈ کو خاص قسم کے گلیو سے جوڑ کر شریانوں اور رگوں کو تیزی سے جوڑ ا جائے گا۔آپریشن کے بعد مریض کو تین سے چار ہفتوں تک کوما میں رکھا جائے گا تاکہ مریض کے زخم ٹھیک ہو جائیں ۔اگر جسم نئے سر کو قبول نہیں کرے گا تو ڈاکٹر اس کے لیے ادویات کی مدد بھی لیں گے۔
ڈاکٹر ہیلری جونز ، جو اس آپریشن میں شامل نہیں، کا کہنا ہے کہ آپریشن کے نتیجے میں والری مفلوج بھی ہو سکتا یا اس کا جسم اس کے سر کو قبول کرنے سے انکار بھی کر سکتا ہے۔


ڈاکٹر سرگیو کا کہنا ہے کہ آپریشن میں شامل تمام ڈاکٹروں کی رائے کے مطابق آپریشن کی کامیابی کے 90 فیصد چانسز ہیں۔ اگر آپریشن کامیاب ہوا تو والری اپنی آواز میں بول سکے گا اور ایک سال کے اندر اندر چل بھی سکے گا۔
آپریشن میں شامل چینی ڈاکٹر ژیاؤ پنگ رین ڈاکٹر سرگیو کے ساتھ 1000 چوہوں کے سر تبدیل کر چکے ہیں مگر ان میں سے کوئی بھی نہیں بچ سکا۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu